چیف منسٹر تلنگانہ کا تروپتی مندر میں قیمتی زیورات کا بھاری دان

اسکیمات سے محروم عوام ناراض ، سرکاری عہدیداران حیرت زدہ
دو چارٹرڈ فلائٹس کا استعمال ، کے سی آر کی شاہ خرچی

حیدرآباد ۔ 22 ۔  فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ میں غریب عوام تو پریشان ہے لیکن چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے سرکاری خزانہ سے تروپتی مندر کو 5 کروڑ روپئے مالیتی زیورات کا دان دیا ہے ۔ سرکاری خزانہ سے اس قدر بھاری رقم خرچ کئے جانے پر سرکاری اسکیمات سے محروم عوام تو ناراض ہیں لیکن بعض سرکاری عہدیدار اور ملازمین خود بھی کے سی آر کے اس اقدام پر حیرت میں ہے۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کی صورت میں بتایا جاتا ہے کہ کے سی آر نے مندر کو قیمتی زیورات نذر کرنے کی منت کی تھی ۔ اس منت کی تکمیل کے لئے انہیں چاہئے تھا کہ وہ ذاتی رقم صرف کرتے لیکن سرکاری خزانہ سے تقریباً 5 کروڑ روپئے کا خرچ اور دو چارٹرڈ فلائیٹس کا حصول چیف منسٹر کی شاہ خرچی کو ثابت کرتا ہے ۔ ایک طرف حکومت کا دعویٰ ہے کہ نئی ریاست ہونے کے سبب تلنگانہ ایک غریب ریاست ہے اور قرض میں ڈوبی ہوئی ہے لیکن اپنی منت کی تکمیل کیلئے کروڑہا روپئے کا خرچ اور وہ بھی سرکاری خزانہ سے کہاں تک درست ہے۔ حکومت نے مالیاتی بحران کے سبب تمام طبقات کے فلاحی اسکیمات کے بجٹ کو منجمد کردیا ہے۔ لاکھوں افراد اسکیمات پر عدم عمل آوری سے پریشان ہے۔ ایسے میں 5 کروڑ روپئے کے قیمتی زیورات کو پیش کرنا غریبوں کے ساتھ کسی مذاق سے کم نہیں۔ اقلیتی بہبود کی تمام اہم اسکیمات مفلوج ہوچکی ہیں۔ شادی مبارک اسکیم پر عمل آوری عملاً روک دی گئی۔ فیس ری ایمبرسمنٹ ، چھوٹے کاروبار کیلئے قرض کی اجرائی ، اوورسیز اسکالرشپ حتیٰ کہ مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کے ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں اور ملازمت سے علحدگی کے اندیشے کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ کیا ہی بہتر ہوتا کہ چیف منسٹر تروپتی مندر کو اپنے خرچ سے قیمتی زیورات نذر کرتے۔ بعض قومی نیوز چیانلس نے بھی سرکاری خرچ سے پانچ کروڑ روپئے کے زیورات نذر کرنے پر نہ صرف اعتراض جتایا بلکہ ریاست کی موجودہ صورتحال میں اس اقدام کو نامناسب قرار دیا۔ چیف منسٹر کے دو روزہ دورہ تروپتی کیلئے دو خصوصی طیارے حاصل کئے گئے تھے۔ ایک طیارہ میں چیف منسٹر اور ان کے رشتہ دار تھے جبکہ دوسرے میں ریاستی وزراء ، اعلیٰ عہدیدار اور بعض عوامی نمائندے شامل تھے ۔ ان دونوں طیاروں کا خرچ بھی سرکاری خزانہ سے ہی ادا ہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ تروپتی کی مندر کو اس سے قبل کسی نے بھی اس قدر قیمتی نذر پیش نہیں کی تھی۔ کرشنا دیورایا اور میسور کے مہاراجہ کی جانب سے قیمتی زیورات پیش کرنے کے بعد کے سی آر تیسری شخصیت بن گئے جنہوں نے اس قدر قیمتی زیورات کا تحفہ مندر کو پیش کیا۔