چیف منسٹر استعفیٰ دینے تیار

حیدرآباد ۔ 8 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : ریاستی چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی نے ریاست کی تقسیم یعنی آندھرا پردیش تنظیم جدید مسودہ بل 2013 کی مرکزی کابینہ میں منظوری کے باعث انتہائی مایوسی سے دوچار ہوچکے ہیں اور اس تازہ ترین صورتحال پر مسٹر این کرن کمار ریڈی نے آج اپنے ہم خیال ریاستی وزراء ارو ارکان اسمبلی سے بذریعہ ٹیلی فون ربط کر کے تفصیلی تبادلہ خیال کے ذریعہ آئندہ کی حکمت عملی پر غور و خوص کیا ۔ چیف منسٹرس کیمپ آفس کے باوثوق ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ اور کہا کہ مرکزی کابینہ میں آندھرا پردیش تنظیم جدید مسودہ بل 2013 ( تلنگانہ مسودہ بل ) کی منظوری کی روشنی میں چیف منسٹر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینے کا ذہن بنالیا ہے ۔ تاہم بتایا جاتا ہے کہ 21 فروری تک انتظار کرنے کا چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی کو ان کے رفقاء و ہم خیال ارکان اسمبلی وغیرہ نے مشورہ دیا ہے ۔

اسی دوران بتایا جاتا ہے کہ مسٹر این کرن کمار ریڈی نے اپنے ہم خیال ریاستی وزراء اور ارکان اسمبلی و دیگر قائدین سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران اس بات سے واقف کروایا کہ جب بھی صدر جمہوریہ ہند کی جانب سے مذکورہ آندھرا پردیش تنظیم جدید مسودہ بل 2013 کو منظوری دی جائے گی فوری طور پر کسی تاخیر کے بغیر چیف منسٹر عہدے سے استعفیٰ دے دینے کا اظہار کیا ہے ۔ اسی دوران مزید بتایا گیا کہ چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی نے موجودہ تازہ ترین صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینے اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کرنے کے لیے تمام اپنے ہم خیال ریاستی وزراء ارکان اسمبلی وغیرہ سے کسی تاخیر کے بغیر 10 فروری بروز پیر صبح نو بجے سے قبل حیدرآباد پہونچ جانے کی ہدایت دی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ مسٹر کرن کمار ریڈی کے ہم خیال کابینی رفقاء ارکان اسمبلی و دیگر قائدین کل 9 فروری تک ہی حیدرآباد پہونچ جائیں گے ۔۔