چھتیس گڑھ میں سرکاری ملازمین کو آر ایس ایس میں شمولیت کی اجازت

رائے پور ۔ 26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت چھتیس گڑھ نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کو آر ایس ایس میں شمولیت اور شاکھاؤں میں شرکت کی اجازت دیدی گئی ہے۔ کانگریس نے اعلامیہ سے فی الفور دستبرداری کا مطالبہ کیا۔ اسپیشل سکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ مسٹر ڈی ڈی سنگھ نے بتایا کہ بی جے پی کی زیراقتدار ریاست میں امتناع برخاست کردیا گیا ہے جبکہ غیرمنقسمہ مدھیہ پردیش میں سرکاری ملازمین کو آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں حصہ لینے باز رکھنے پابندی تھی۔ ڈپارٹمنٹ نے 23 فبروری کو جاری احکامات میں بتایا ہیکہ چھتیس گڑھ سیول سرویس (کنڈکٹ) رولز 1965 کے قاعدہ 5 (1) کا اطلاق آر ایس ایس پر نہیں ہوتا۔ حکومت کے فیصلہ پر کانگریس نے کہا کہ یہ غیرقانونی احکامات ہیں کیونکہ آر ایس ایس ایک سیاسی تنظیم ہے اور ہندو راشٹرا کے قیام پر اٹوٹ ایقان رکھتی ہے جوکہ دستورہند کے مغائر ہے۔ دہلی میں کانگریس ترجمان سندیپ ڈکشٹ نے کہا کہ سرکاری ملازمین ایک تنظیم سے وابستہ ہوکر کسی طرح دستور کی پاسداری کرسکتے ہیں اور یہ وابستگی دستور کے بنیادی اصولوں کے مغائر ہے ۔