نماگڈہ پرساد سے دس کروڑ روپئے حاصل کرنے کا الزام ، رگھونندن راؤ کی جوائنٹ ڈائرکٹر سی بی آئی سے ملاقات
حیدرآباد۔/21مئی، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس سے خارج کردہ قائد رگھونندن راؤ نے آج سی بی آئی کے جوائنٹ ڈائرکٹر لکشمی نارائنا سے ملاقات کی اور انہیں ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ اور رکن اسمبلی ہریش راؤ کے خلاف ایک شکایت حوالہ کی۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے ان دونوں قائدین کے خلاف بدعنوانیوں سے متعلق بعض شواہد بھی سی بی آئی جوائنٹ ڈائرکٹر کے حوالے کئے۔ بعد میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رگھونندن راؤ نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس کے اہم قائدین نے جیل میں موجود صنعتکار نماگڈہ پرساد سے 10کروڑ روپئے حاصل کئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندر شیکھر راؤ ہریش راؤ نے نماگڈہ پرساد اور کونیرو رنگاراؤ کے تجارتی اُمور کو حل کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر جیل میں ان دونوں صنعتکاروں سے پوچھ تاچھ کی جائے تو حقائق منظر عام پر آئیں گے۔ رگھونندن راؤ نے اس معاملہ کی چھان بین کی درخواست کرتے ہوئے تحریری طور پر درخواست سی بی آئی جوائنٹ ڈائرکٹر کے حوالے کی۔انہوں نے ٹی آر ایس کی جانب سے غیر قانونی رقومات کی وصولی کی بھی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جوائنٹ ڈائرکٹر نے انہیں تیقن دیا کہ وہ ماہرین قانون سے مشاورت کے بعد انہیں اطلاع دیں گے۔ واضح رہے کہ میدک ضلع کے ٹی آر ایس صدر کی حیثیت سے رگھونندن راؤ کو پارٹی سے حال ہی میں معطل کردیا گیا۔ انہوں نے چندر شیکھر راؤ اور ہریش راؤ پر صنعتکاروں سے بھاری رقومات حاصل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اسی دوران ٹی آر ایس کے ترجمان ڈاکٹر شراون نے رگھونندن راؤ پر چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کے آلہ کار کے طور پر کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی تلنگانہ تحریک کو نقصان پہنچانے کیلئے رگھونندن راؤ کو استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے رگھونندن راؤ کو چیلنج کیا کہ اگر ان کے پاس ثبوت ہو تو وہ عوام کے درمیان پیش کریں۔ ڈاکٹر شراون نے کہا کہ ٹی آر ایس سی بی آئی ہی نہیں بلکہ ایف بی آئی سے تحقیقات کا سامنا کرنے تیار ہے۔