چندر شیکھر راؤ، میڈیا کیساتھ ’’داداگری‘‘ٹھیک نہیں : جاؤدیکر

دو تلگو چیانلوں پر پابندی ہٹالینے مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات کا تیقن ، چیف منسٹر کے ریمارکس پر قومی صحافتی اداروں کی تنقید
حیدرآباد۔ 11 ستمبر (سیاست نیوز) مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات مسٹر پرکاش جاؤدیکر نے کہا کہ تلنگانہ میں دو تلگو ٹی وی چیانلس پر سے پابندی ہٹالینے کیلئے اقدامات کریں گے۔ وہ اس سلسلے میں متعلقہ افراد سے بات چیت کریں گے اور تلگو چیانلوں کی نشریات کی بحالی کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے ’’اظہار خیال کی آزادی‘‘ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے ہی جدوجہد آزادی میں اہم رول ادا کیا تھا لہٰذا چیف منسٹر تلنگانہ چندر شیکھر راؤ کو میڈیا کے ساتھ ’’داداگری‘‘ نہیں کرنی چاہئے بلکہ وہ اپنی داداگری غلط کاموں کے خلاف کریں۔ ’’میڈیا کو دفن کردینے‘‘کی زبان استعمال کرنے کے بجائے وہ حالات کو بہتر بنانے کیلئے ’’داداگری‘‘ کا مظاہرہ کریں۔ جاؤدیکر نے کہا کہ مَیں چیف منسٹر اور حکمراں پارٹی سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ اگر انہیں داداگری کا شوق ہے تو یہ غلط کاموں کو روکنے اور بدعنوانیوں کو ختم کرنے کیلئے کی جائے۔ ’’میڈیا کو دفن کردینے‘‘ جیسی زبان استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میڈیا کو بھی ذمہ دار ہونا چاہئے۔ قبل ازیں الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاؤدیکر سے نمائندگی کرتے ہوئے تلنگانہ میں دو تلگو چیانلوں پر عائد کردہ پابندی کو ہٹالینے پر زور دیا تھا۔ TV9 نے بھی مرکزی وزیر کو یادداشت پیش کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ کے خلاف شکایت کی ہے۔ TV9 کی یادداشت میں چیف منسٹر کی ورنگل میں کی گئی تلگو تقریر کا انگریزی ترجمہ بھی پیش کیا گیا جس میں کے سی آر نے کہا تھا کہ میڈیا کو 10 کیلومیٹر گہرائی تک دفن کردیا جائے گا۔ اس دوران قومی سطح کے دو صحافتی اداروں جیسے ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا اور نیوز براڈ کاسٹرس اسوسی ایشن نے اپنے علیحدہ بیانات میں کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے ریمارکس صحافت کی توہین ہیں۔ ایڈیٹرس گلڈ کے صدر این روی نے کہا کہ گلڈ کو اس ریمارک پر گہری تشویش ہے۔ ایک ریاست کے چیف منسٹر کی جانب سے مخالف میڈیا بیان افسوسناک ہے۔ تلنگانہ اسمبلی میں ٹی وی 9 کے خلاف مراعات شکنی کی شکایت کرنا جس غلطی پر معذرت خواہی کی گئی ہے، غیرذمہ داری کا مظہر ہے۔ نیوز براڈ کاسٹنگ اسوسی ایشن نے کیبل آپریٹرس کی جانب سے عجلت میں کی گئی کارروائیوں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ لائسنس یافتہ چیانلوں کی نشریات روکنا غیرجمہوری ہے اور یہ دستور کے اصولوں کے مغائر ہے۔