وارنٹ سے فوری دستبرداری کا مطالبہ ، کلکٹر سے نمائندگی ، ایم این سرینواس
حیدرآباد۔14ستمبر(سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھرا پردیش نارا چندرا بابو نائیڈو کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ کی اجرائی کے خلاف تلگودیشم گریٹر حیدرآباد کی جانب سے دفتر حیدرآباد کلکٹریٹ میں احتجاجی دھرنا منظم کیاگیا۔ بعدازاں تلگودیشم قائدین نے کلکٹر حیدرآباد کو ایک تحریری یادواشت بھی پیش کی او رچندرا بابونائیڈو کے خلاف جاری غیر ضمانتی وارنٹ سے دستبرداری کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا۔تلگودیشم گریٹر حیدرآباد کے صدر ایم این سرینواس نے کلکٹر سے نمائندگی کے بعد بتایا کہ آٹھ سال قدیم کیس میںاچانک مہارشٹرا حکومت کی جانب سے غیر ضمانتی وارنٹ کی اجرائی ٹی آر ایس اور بی جے پی کی سازش کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں کانگریس اور تلگودیشم اتحاد کی بڑھتی مقبولیت سے خوفزدہ ٹی آر ایس اوچھی حرکتوں پر اتر آئی ہے۔ کانگریس قائدین کے بعداب تلگودیشم سربراہ کو نشانہ بنایاجارہا ہے تاکہ کیڈر میںخوف کاماحول پیدا کیاجاسکے۔ ایم این سرینواس نے مبینہ طور پر کہاکہ مہارشٹرا میںبی جے پی کی حکومت ہے جس نے ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر کے اشاروں پر یہ غیرضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔ اگر تلنگانہ حکومت کا اس میںکوئی لینا دینا نہیں ہے تو وہ مہارشٹرا حکومت پر دبائوڈال کر مذکورہ غیرضمانتی وارنٹ کو منسوخ کرائے۔ اس طرح کے حربوں سے تلگودیشم کے کیڈر کے حوصلوں میں مضبوطی آئے گی ۔ تلنگانہ میںٹی آر ایس پارٹی کے الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے او رمجوزہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس تلگودیشم کے بشمول عظیم اتحاد ٹی آر ایس کی شکست کا سبب بنے گا۔ اس موقع پر راولہ چندرشیکھر ‘ علی بن سعید الگتمی کے علاوہ پارٹی قائدین او رسینکڑوں کی تعدادمیں کارکنان موجودتھے جو مخالف ٹی آر ایس اور بی جے پی نعرے لگارہے تھے۔