چندرا بابو نائیڈو حیدرآباد کی تاریخ سے نابلد شخص۔ علامہ اعجاز فرخ

حیدرآباد ۔ 21 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی قانون ساز اسمبلی میں مسٹر چندرا بابو نائیڈو کی تقریر کو خودستائی پر محمول کرتے ہوئے علامہ اعجاز فرخ نے کہا کہ مسٹر نائیڈو اپنی مسلسل شکست اور محرومی سے نہ صرف بوکھلاہٹ اور شدید مایوسی کا شکار ہیں بلکہ وہ ریاست حیدرآباد کی تاریخ سے نابلد شخص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1948ء تک ریاست حیدرآباد ایک ترقی یافتہ ملک کی تمام تر سہولتوں سے لیس تھی جس کی تفصیل ان کی کتابوں، تحریروں اور تصویروں سے حاصل کی جاسکتی ہے۔ حیدرآباد کو ایک سیکولر ریاست قرار دیتے ہوئے علامہ نے کہا کہ ایلورہ، اجنتا کے غاروں کی دریافت، ان کی درستگی، تحفظ آثار، بھدراچلم مندر کیلئے سالانہ گرانقدر عطیات، بنارس ہندو یونیورسٹی کی تعمیر و قیام میں اعانت اور ایسی ہی سینکڑوں مثالیں حیدرآباد کے سیکولر کردار کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

آندھراپردیش میں مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے صرف ہائی ٹیک سٹی ہی کی تعمیر نہیں کی بلکہ ہائی ٹیک اسکام کا بھی سہرا ان ہی کے سر ہے۔ چنانچہ ستیم، ملیٹاس، رامالنگاراجو کے معاملات، اوقافی جائیدادوں کے اتلاف اور استحصال کیلئے وہ اور ان کے ہم نوا ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ علامہ اعجاز فرخ نے کہا کہ وہ نائیڈو سے تقریر کیلئے کوئی معذرت طلبی کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں اس لئے کہ ان کی چہرے کی ساری نقابیں اتر چکی ہیں اور اب وہ اپنے حقیقی چہرے کے ساتھ سامنے ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ تلگودیشم کے اقلیتی قائدین اس رخ کو دیکھنے کے بعد اپنے سیاسی مفاد پر اقلیتوں کے مفاد کو ترجیح دیں گے اور اقلیتی عوام کے اظہار بیزارگی سے خود کو محفوظ رکھیں گے۔