سانتیاگو، 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چلی میں زور دار زلزلے سے ابتدائی اطلاعات کے مطابق لگ بھگ نصف درجن افراد ہلاک اور بیسیوں دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ امریکی جیالوجیکل سروے نے چلی میں منگل کی شب 8:46 بجے پیش آئے اس زلزلے کی شدت 8.2 بتائی ہے اور اس زلزلے کا مرکز چلی کے شمال میں بتایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ چلی زلزلوں کی سرزمین سمجھا جاتا ہے۔ تاہم پچھلے سال ماہ فروری کے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 8.8 یعنی تازہ زلزلے سے بھی زیادہ تھی۔ چلی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اس زیادہ شدت کے زلزے سے سونامی کا خطرہ ہے۔ اس لئے ساحلی علاقوں کی شہری آبادیاں خالی کرا لی گئی ہیں۔ حکام نے بھی لوگوں کو اونچے علاقوں کی طرف چلے جانے کا حکم دیا ہے جبکہ صدر میشل باشیلے نے زلزلے سے متاثرہ شمالی چلی کے حصوں کو ’ڈیزاسٹر زون‘ قرار دیا ہے۔
سونامی کی وارننگ کے بعد لاطینی امریکا اور بحر الکاہل کے ساحل سے متصل ملکوں میں بھی الرٹ کر دیا گیا ہے، تاکہ امکانی سونامی سے کم سے کم جانی نقصان ہو۔ امریکی ادارے کے مطابق چلی کو متاثر کرنے والے زلزلے کا مرکز سمندر میں تقریباً دس کلومیٹر نیچے تھا۔ زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ دارالحکومت سانتیاگو تک کی عمارتیں لرز اٹھیں اور لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔ واضح رہے کہ زلزلے کا مرکز دارالحکومت سے تقریباً 475 کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔ فوری اطلاعات کے مطابق نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا۔ دوسری جانب چلی کے ساحلی علاقوں میں خوف کی لہر ہے۔ زلزلے کے صرف 45 منٹ بعد سمندری لہریں کئی میٹر کی اونچائی کو چھو رہی تھیں۔ یہ علاقے تیزی سے خالی ہو رہے ہیں۔ ٹی وی چینلز کے مطابق زلزلے سے چلی کی سڑکیں جگہ جگہ سے ٹوٹ گئی ہیں اور کئی جگہوں پر زمین اپنی جگہ سے ہل گئی ہے، اس لئے ٹریفک جام کے مناظر بھی عام ہیں۔ لوگ اپنے بچوں کو لے کر محفوظ مقامات کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔