ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کی وضاحت ۔ عثمانیہ دواخانہ کے مسئلہ پر عمومی تذکرہ کا ادعا
حیدرآباد 2 اگسٹ ( پی ٹی آئی ) ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ جناب محمد محمود علی نے چارمینار سے متعلق اپنے متنازعہ ریمارکس پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف عمومی انداز میں یہ تذکرہ کیا تھا ۔ واضح رہے کہ جناب محمود علی نے دواخانہ عثمانیہ کو منہدم کردینے حکومت کے فیصلے کی مدافعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر چارمینار کی عمارت بھی خستہ ہوجائے تو اسے بھی منہدم کیا جاسکتا ہے ۔ اپنے ریمارکس کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے آج کہا کہ انہوں نے دواخانہ عثمانیہ کی منتقلی کے حکومت کے فیصلے پر دلیل دینے کیلئے صرف عمومی انداز میں چارمینار کا تذکرہ کیا تھا ۔ حکومت کا ادعا ہے کہ دواخانہ عثمانیہ خستہ حالت میں ہے ۔ چارمینار 16 ویں صدی عیسوی کی ایک یادگار تعمیر ہے جو ایک سنگ میل اور سیاحتی مقام ہے ۔ محمود علی نے کہا کہ چارمینار ہماری پہچان ہے ۔ ہم اس کو مستحکم کرنے ہر ممکن اقدامات کرینگے ۔ انہوں نے چارمینار کے تعلق سے صرف عمومی حوالہ دیا تھا ۔ چارمینار کے استحکام کے مسئلہ پر شائد 1000 سال بعد سوچنا پڑے ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ بیشتر غریب عوام دواخانہ عثمانیہ میں علاج کیلئے آتے ہیں محمود علی نے کہا کہ حکومت چاہتی ہیکہ عوام کے مفاد میں کام کرے اور انہیں بہتر سہولیات فراہم کرے ۔ انہوں نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ اس پر سیاست کر رہی ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ حکومت زیادہ سے زیادہ مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنا چاہتی ہے ۔ دواخانہ عثمانیہ کو تاریخی عمارت و ورثہ قرار دیتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں اور شہر کے عوام نے بھی انہدام کی مخالفت کی ہے ۔