ایک مینار کے شکستہ کنگوروں کی درستگی کیلئے محکمہ آثار قدیمہ کی تیاری
حیدرآباد /3 مئی ( پی ٹی آئی ) محکمہ آثار قدیمہ ہند کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ حیدرآباد کی علامت اور پہچان سمجھی جانے والی تاریخی عمارت چارمینار کی آہک پاشی کا کام بہت جلد شروع کیا جائے گا ۔ اس تاریخی عمارت چار کے منجملہ ایک مینار سے گچی گرنے کے سبب نقش و نگار پر مبنی آرائشی کنگوروں کی شکل بگڑ گئی ہے ۔ ایک متعلقہ عہدیدار نے کہا کہ مینار کی بلندی تک رسائی کیلئے گووا باندھنے اور آہنی جنگلہ نصب کرنے کا کام ہفتہ یا اتوار سے شروع ہوگا ۔ اس ضمن میں کچھ بنیادی کام پہلے ہی شروع کیا جاچکا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مینار کی درستگی کیلئے مرمت و آہک پاشی کا کام تقریباً دو ماہ تک جاری رہے گا کیونکہ 24 گھنٹوں میں پکڑ اختیار کرنے والی سمنٹ کے برعکس چونا اور گچی کی پکڑ مضبوطی اختیار کرنے کیلئے زائد وقت درکار ہوتا ہے ۔ چارمینار کے ایک مینار سے چہارشنبہ کی شب گچی جھڑ گئی تھی ۔ اس عہدیدار نے کہا کہ قدیم عمارتوں کے معاملہ میں ایسا ہونا ایک معمول کا عمل سمجھا جاتا ہے ۔ قطب شاہی خاندان سے پانچویں حکمراں اور حیدرآباد کے بانی محمد قلی قطب شاہ نے 1591ء میں تاریخی چارمینار تعمیر کروایا تھا ۔ اس عمارت نے گچی سے گل بوٹوں، نقش و نگار کا انتہائی خوبصورت اور دیدہ زیب انداز میں کام کیا گیا ہے جو فن تعمیر کا ایک اہم شہ پارہ سمجھا جاتا ہے ۔ چامینار کے ہر ایک مینار کی بلندی 48.7 میٹر ہے اور کئی میل کے فاصلے سے یہ بہ آسانی نظر آتے ہیں ۔