لندن۔30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) پیغمبر اسلامؐ کے توہین آمیز کارٹون بنانے والے نے بالآخر توبہ کرلی ہے کہ وہ آئندہ سے ایسے کارٹون نہیں بنائے گا ۔ یہ وہی کارٹونسٹ ہے جس نے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے صفحہ اول پرتوہین رسالتؐ کے کارٹون بنائے تھے جس کے بعد 7جنوری کو پیرس میں واقع میگزین کے دفتر پر دہشت گردانہ حملے کئے گئے تھے جس میں 12افراد بشمول میگزین کے چیف ایڈیٹر ہلاک ہوگئے تھے ۔ حملہ آوروں کے نام شریف اور سعید کواچی بتائے گئے تھے ۔ کارٹونسٹ رونالڈ لوزیر نے فرانسیسی میگزین ’’ اِن راکس ‘‘ کو بتایا کہ اب توہین رسالتؐ کے کارٹون بنانے میں اسے ذرہ برابر بھی دلچسپی نہیں ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ کے بعد میگزین کے دیگر بچ جانے والے اسٹاف نے دیدہ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پھر ایک بار توہین رسالتؐ والا ایڈیشن شائع کیا تھا جس کی شہ سرخی تھی ’’ سب معاف کردیا گیا ‘‘ ۔ لوزیر نے کہا کہ وہ اب توہین رسالتؐ کے کارٹون بنا بنا کر تھک گیا ہے جیسے وہ سابق صدر سرکوزی کے کارٹون بنا بنا کر تھک گیا ہے ‘ کسی بھی شخصیت کے کارٹونس زندگی بھر نہیں بنائے جاسکتے ۔ یہاں اس نکتہ پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے کہ چارلی ہیبڈو پر حملہ کے بعد اس کی اشاعت میں اچانک انتہائی اضافہ ہوگیا جس رسالہ کی صرف 60,000 کاپیاں شائع کی جاتی تھیں ان کی اشاعت اچانک بڑھ کر 80لاکھ کاپیاں ہوگئی جبکہ جاریہ سال ستمبر میں اسی میگزین کو ایک نئے لُک کے ساتھ شائع کیا جائے گا ۔