محفوظ زمرہ کی نشستوں کو عام زمرہ میں تبدیل کرنے کی خواہش
حیدرآباد ۔ 27 ۔مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ میں اقامتی اسکولوں میں جاری ٹیچرس کے تقررات کے سلسلہ میں محفوظ نشستوں کے سبب اقلیتی امیدواروں کے ساتھ ناانصافی کا خطرہ لاحق ہوچکا ہے۔ حالیہ دنوں پبلک سرویس کمیشن نے 363 امیدواروں کا انتخاب کیا جن میں تلگو ، اردو ، انگلش اور ہندی کے پوسٹ گریجویٹ ٹیچرس شامل ہیں۔ اردو کی 28 جائیدادیں روسٹر سسٹم اور تحفظات کے سبب پر نہیں ہوسکیں۔ ایس سی، ایس ٹی ، بی سی اے اور بی سی کے دیگر زمرہ جات سے امیدواروں کی عدم دستیابی کے سبب 28 جائیدادیں پر نہیں کی گئیں۔ پوسٹ گریجویٹ ٹیچرس کے اہل امیدواروں نے آج جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست سے ملاقات کی اور تفصیلات سے واقف کرایا۔ انہوں نے جناب زاہد علی خاں سے خواہش کی کہ 28 نشستوں کو محفوظ زمروں سے عام زمرے میں منتقل کیا جائے تاکہ اقلیتی امیدواروں کا تقرر ہوسکے ۔ جس طرح حکومت نے اردو آفیسرس کی جائیدادوں کے سلسلہ میں محفوظ نشستوں کو عام زمرہ میں تبدیل کرنے کا وعدہ کیا ہے، اسی طرح پوسٹ گریجویٹ ٹیچرس کی محفوظ جائیدادوں کو عام زمرہ میں تبدیل کیا جائے۔ امیدواروں نے بتایا کہ تلگو دیشم دور حکومت میں ایسی صورتحال کے موقع پر محفوظ نشستوں کو عام زمرہ میں تبدیل کیا گیا تھا ۔ امیدواروں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر تعلیم کڈیم سری ہری سے نمائندگی کی ہے۔ جناب زاہد علی خاں نے تیقن دیا کہ وہ اس سلسلہ میں حکومت کے ذمہ داروں کی توجہ مبذول کرائیں گے اور پی جی ٹی امیدواروں سے انصاف کو یقینی بنائیں گے۔