’’پیدائشی حق شہریت‘‘ کو
ہر حال میں
ختم کرنا ہے
البتہ قطعی فیصلہ امریکی سپریم کورٹ کرے گی
واشنگٹن ۔ یکم ؍ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ پیدائشی شہریت کا حق منسوخ کرنے کیلئے آئینی ترمیم کی کوئی ضرورت نہیں ہے جو ایک ایسا عمل ہے جہاں امریکہ میں غیرامریکی والدین کو پیدا ہونے والے بچوں کو امریکی شہریت ازخود حاصل ہوجاتی ہے کیونکہ یہ منسوخی ایک حکم عاملہ کے ذریعہ کی جاسکتی ہے اور آئندہ ہفتہ وسط مدتی انتخابات سے قبل ٹرمپ کے امیگریشن سے متعلق دیگر سخت پالیسیوں میں اس تازہ ترین پالیسی کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے منگل کے روز ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ غیرامریکی والدین کے امریکہ میں پیدا ہونے الے بچوں کو ازخود امریکی شہریت حاصل ہونے کے خلاف وہ حکم عاملہ کا راستہ اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اب امریکہ میں ’’پیدائشی حق شہریت‘‘ کو ہرحال میں ختم کرنا ہے۔ وائیٹ ہاؤس میں اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیدائشی حق شہریت ایک انتہائی اہم موضوع ہے۔ جہاں تک میرا خیال ہیکہ یہ اتنا پیچیدہ معاملہ نہیں ہے جتنا عوام اسے سمجھتے ہیں۔ ملک کے دستور میں یہ واضح طور پر تحریر ہیکہ آپ کو ان مراحل سے نہیں گزرنا ہے جیسا کہ کہا جارہا ہے۔ بس ایک حکم عاملہ کے ذریعہ اس قانون کو لاگو کرنا ہے البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملہ میں ان کی پہلی ترجیح کانگریس ہوگی یعنی کانگریس ہی یہ فیصلہ کرے گی۔ تاہم بالکل قطعی فیصلہ تو امریکی سپریم کورٹ ہی کرے گی۔