عام آدمی کی خاص بات
پیاسوں کو پانی پلانے والی نکیتا
حیدرآباد ۔ 26 ۔ مارچ : ( نمائندہ خصوصی ) : خدمت خلق کا جذبہ عصر حاضر میں معدوم ہوتا جارہا ہے لیکن یہ اللہ تعالیٰ کا انتظام ہے وہ کسی کے دل میں بھی انسانوں کی خدمت کا جذبہ بھر دیتا ہے ۔ جو بلالحاظ مذہب و ملت عوام کی خدمت کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ۔ ایک ایسی ہی 12 سالہ معصوم بچی کا ذکر کررہے ہیں جو اسکول میں تعلیم کرتے ہوئے اسکول کے بعد خلق خدا ٹھنڈا ٹھنڈا پانی پلاکر انہیں راحت پہنچانے کا کام کرتی ہے ۔ ایک ایسے وقت جب موسم گرما اپنی ابتداء میں ہی شدید تمازت سے لوگوں کو جھلسا رہا ہے اور تھوڑی تھوڑی دیر بعد لوگوں کا پیاس سے برا حال ہورہا ہے ۔ ایسے میں اگر کوئی پیاسے افراد کو ٹھنڈے پانی کا گلاس پیش کرے تو پینے والے کے دل اور زبان سے سوائے دعا کے اور کیا نکل سکتا ہے ۔ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی 12 سالہ نکیتا ان دنوں ایسے ہی کام انجام دے رہی ہے جہاں وہ نیشنل ہائی وے شیورام پلی واقع پولیس اکیڈیمی کے قریب یہاں سے آنے جانے والے پیاسے لوگوں کو پانی پیش کرتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک صاحب ثروت نے اس کا انتظام کرتے ہوئے ان کی ماں کو یہ ذمہ داری دی ہے ۔ تاہم وہ کسی مجبوری کے تحت صبح 9 تا ایک دو بجے تک ہی وہ یہ خدمات انجام دے سکتی ہے ۔ اس لیے وہ اسکول سے آتے ہی اس کام پر عمل کرتی ہے اور شام 6 بجے تک لوگوں کو پانی پلاتی ہیں ۔ نکیتا نے کہا کہ اسے اس وقت بڑا اچھا لگتا ہے جب لوگ پانی پینے کے بعد ان کے سر پر ہاتھ رکھ کر دعائیں دیتے ہیں اور اس سے بڑھ کر بھلا اور کیا ہوسکتا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے موسم گرما کی شدت کو دیکھتے ہوئے ہر چوراہے ، پر خلق خدا کے حلق کو تر کرنے کا انتظام کیا جائے کیوں کہ انسانیت کی خدمت سے بڑھ کر کوئی نیکی نہیں ۔۔