ڈیزل کی موجودہ قیمت برقرار ، اضافے کے فیصلے سے گریز
نئی دہلی ۔ 31 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 75پیسے کی کمی کی گئی ہے ۔ 5 ماہ کے دوران پہلی مرتبہ اس طرح کمی کی گئی جبکہ الیکشن کے موسم کی وجہ سے ڈیزل کی قیمت کو جوں کا توں برقرار رکھا گیا ہے حالانکہ ہر ماہ اس میں بتدریج اضافہ کیا جارہا تھا ۔ پٹرول کی قیمت میں کمی کا اطلاق آج نصف شب سے ہوگا ۔ اس سے پہلے یکم مارچ کو اس کی قیمت میں فی لیٹر 60 پیسے اضافہ کیا گیا تھا ۔ اب دہلی میں پٹرول کی قیمت 72.26 روپئے فی لیٹر ہوگی اور مقامی ٹیکسیس یا ویاٹ وغیرہ کی بناء 90 پیسے کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اس وقت پٹرول کی قیمت 73.16 روپئے ہے ۔ ممبئی میں پٹرول کی قیمت موجودہ 82.07 روپئے سے کم ہوکر اب 80.89 روپئے ہوگی ۔ ہندوستان کی سب سے بڑی آئیل فرم انڈین آئیل کارپوریشن نے کہا کہ آخری نظرثانی کے بعد بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں گراوٹ آئی ہے اور روپئے کی قدر بھی ڈالر کے مقابلے مستحکم ہوئی ہے ۔ ان دونوں عوامل کی بناء پٹرول کی قیمت میں کمی کی جاسکی ہے اور اس کا فائدہ راست صارفین کو پہونچایا جارہا ہے چنانچہ اب پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 0.75 روپئے (ویاٹ مستثنیٰ ) کمی ہوگی ۔ تاہم سرکاری ملکیت کی حامل آئیل فرمس نے ڈیزل کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا ہے حالانکہ گزشتہ سال جنوری میں ہر ماہ 50 پیسے فی لیٹر اضافہ کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ کیونکہ ایندھن پر ہونے والے خسارے میں بھی مذکورہ دو عوامل کی بناء 6 روپئے فی لیٹر سے زائد کمی واقع ہوئی ہے۔ ڈیزل کی قیمت پر فی الحال 5.93 روپئے فی لیٹر کا اضافی بوجھ عائد ہے لیکن یہ 6 روپئے سے کم ہے اور ماہرین گروپ کی پیش کردہ عبوری سبسیڈی کی حد بھی 6 روپئے ہے ۔ چنانچہ اس ماہ ڈیزل کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے ۔ ڈیزل کے علاوہ آئیل فرمس کو کیروسین پر 34.43 روپئے فی لیٹر اور 14.2 کیلوگرام گھریلو پکوان گیس کے ہر سلینڈر پر 505.50 روپئے کا بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے ۔