ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 50 پیسے کا اضافہ ۔ انڈین آئیل کارپوریشن کا اعلان
نئی دہلی 3 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) پٹرول کی قیمتوں میں آج 75 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 50 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کردیا گیا ہے ۔ تیل کمپنیوں نے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور روپئے کی قدر میں گراوٹ کو ہی اس کی وجہ قرار دیا ہے ۔ اس اضافہ پر آج نصف شب سے ہی عمل آوری شروع ہوگئی ہے ۔ اس اضافہ میں مقامی سیلس ٹیکس یا ویاٹ عائد نہیں ہے جس کی وجہ سے ہر شہر میں ہونے والا اضافہ الگ الگ ہوگا ۔ پٹرول قیمتوں میں 21 ڈسمبر کو فی لیٹر 41 پیسے کا اضآفہ کیا گیا تھا اور اس میں بھی ویاٹ شامل نہیں کیا گیا تھا ۔ حکومت نے اس وقت کہا تھا کہ پٹرول پمپ ڈیلرس کے کمیشن میں اضافہ کی وجہ سے یہ اضافہ کیا گیا ہے ۔ اب دہلی میں پٹرول کی قیمت فی لیٹر 72.43 روپئے ہوجائیگی ۔ اس طرح اس میں جملہ 91 پیسے کا اضآفہ ہوگا ۔ دہلی میں ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 56 پیسے مقامی ٹیکس کے ساتھ اضآفہ ہونگے اور یہ فی لیٹر 54.34 روپئے ہوجائے گی ۔ ڈیزل کی قیمتوں کو جنوری 2013 میں حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلے کی روشنی میں ہی اضافہ کیا گیا ہے ۔
اس وقت حکومت نے ڈیزل کی قیمت میں ہر ماہ 50 پیسے کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تا وقتیکہ ڈیزل کی قیمت پر ہونے والے نقصانات کی پابجائی نہیں ہوجاتی ۔ قیمتوں میں اضافہ کا اعلان کرتے ہوئے انڈین آئیل کارپوریشن نے کہا کہ گذشتہ سال جنوری سے 12 مرتبہ اضآفہ کے باوجود تیل کمپنیوں کو ڈیزل کی قیمت پر فی لیٹر 9.24 روپئے کے خسارہ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ پٹرول وڈیزل کی قیمتوں پر یکم جنوری کو ہی اضافہ کیا جانا تھا تاہم تیل کمپنیوں نے اس وقت گریز کیا کیونکہ ان کے خیال میں عوام سال نو کے موقع پر اس تحفہ کو قبول نہیں کرینگے ۔ ڈیزل کی قیمتوں میں 21 ڈسمبر کو فی لیٹر 10 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا کیونکہ حکومت نے اس وقت پٹرول پمپ ڈیلرس کے کمیشن میں اضافہ کردیا تھا ۔ گذشتہ سال جنوری سے ڈیزل کی قیمت میں جملہ 7.19 روپئے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے ۔ انڈین آئیل کارپوریشن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گذشتہ اضافہ کے بعد سے عالمی سطح پر تیل قیمتوں میں اضفہ ہوا اس لئے یہ بوجھ صارفین پر منتقل کرنا ضروری تھا ۔ روپئے کی قدر میں گراوٹ سے بھی قیمتوں میں اضافہ ضروری ہوگیا تھا ۔