ماسکو ۔ 21 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) روس کے خواتین پر مشتمل پنک میوزک بینڈ پُسی رائٹ نے ونٹر اولمپکس کے میزبان شہر سوچی میں اپنے قیام کے دوران روسی صدر کے خلاف ایک ویڈیو کو شوٹ کیا۔ جمعرات کو اِس ویڈیو کو ریلیز کر دیا گیا ہے۔ روسی پنک بینڈ کی سنگرز گزشتہ اتوار کو سوچی پہنچی تھیں اور تب سے انہیں مسلسل سکیورٹی پرسونل کی نگرانی کا سامنا رہا۔
اس دوران وہ موجودہ صدر کے خلاف ایک ویڈیو کو شوٹ کرنے میں کامیاب رہیں، جسے ریلیز کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ اب واپس ماسکو جا رہی ہیں کیونکہ وہاں اُن کی گرفتاری کے دوران اُن کے حق میں مظاہرہ کرنے والے افراد کے خلاف عدالتی فیصلہ سنایا جانے والا ہے۔ یہ عدالتی فیصلہ امکاناً آج ماسکو کی ایک عدالت سنائے گی۔ 20 گرفتار افراد میں سے کم از کم 8 کو آٹھ، آٹھ سال تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ پُسی رائٹ نے اپنا نیا گیت یوٹیوب پر جاری کیا ہے۔ اس گیت کا تعارف کرواتے ہوئے بینڈ کی سنگرز نے بتایا کہ انہوں نے گیت میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ سوچی میں اولمپک کھیلوں کو مقید کر دیا گیا ہے اور کڑی نگرانی کے علاوہ اسلحہ بردار باوردی افراد بھاری تعداد میں اِن کھیلوں کو کنٹرول کر رہے ہیں۔
گیت کو متعارف کرانے کی نیوز بریفنگ میں بینڈ کی خواتین نے میڈیا کو بتایا کہ سوچی میں قیام کے دوران وہ جس سلوک سے آشنا ہوئی ہیں وہ سارے روس میں اختلافی سوچ کا گلا گھوٹنے جیسا تھا۔ بینڈ کی فعال رکن ندیڑدا ٹولوکونیکوفا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سوچی اولمپکس کا انعقاد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کیا گیا اور ان کو شہر بھر میں کہیں بھی بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ سوچی میں پُسی رائٹ بینڈ کی خواتین کو پولیس نے اُس چابک سے پیٹا، جو گھوڑے کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ ٹولوکونیکوفا کا یہ بھی کہنا تھا کہ اولمپک گیمز کے دوران سوچی شہر آمرانہ مملکت کی پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا۔ پُسی رائٹ کے نئے ویڈیو سونگ کا مرکزی خیال ہے کہ پوٹین وطن سے محبت کرنے کا سبق سکھائیں گے۔ اس بینڈ میں شامل فنکاروں میں دو خواتین ٹولوکونیکوفا اور ماریا الیخینا کو تقریباً دو برس قید کے بعد گزشتہ برس کے آخر میں رہا کیا گیا تھا۔ اُن کو سزا ماسکو کے ایک گرجا گھر میں جارحانہ حرکات کے مرتکب ہونے پر دی گئی تھی۔ اِن فنکاروں نے رہائی کے بعد عالمی برادری سے اپیل کی تھی کہ وہ سوچی اولمپکس کا بائیکاٹ کریں کیونکہ پوٹین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے روس پر جابرانہ نظام مسلط کرنے کی کوشش میں ہیں۔ پوٹین صدر رفوس بننے سے پہلے سوویت یونین دور کی رسوائی زمانہ کے جی بی کے سربراہ تھے۔ روس سوویت یونین نہیں ہے لیکن پوٹین کے انا پسند مزاج میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔