پولیس کی بڑے پیمانہ پر گرفتاریاں

شہر کے اطراف خصوصی چیک پوسٹ، علاقوں کی ناکہ بندی
حیدرآباد ۔ 22فبروری ( سیاست نیوز) بیروزگار نوجوانوں کی ریالی کے اعلان کے بعد پولیس نے چوکسی اختیار کرلی تھی اور دونوں شہروں کے علاوہ سائبرآباد اور رچہ کونڈہ علاقہ میں بھی تلنگانہ جے اے سی ارکان کی بڑے پیمانے گرفتاریاں عمل میں آئی ۔ حیدرآباد میں پولیس نے جملہ 447 احتجاجیوں کو گرفتار کرتے ہوئے انہیں مختلف پولیس اسٹیشنس میں محروس رکھا ۔ شہر کے سنٹرل زون میں سب سے زیادہ 221 افراد کو گرفتار کیا گیا ‘ جب کہ ایسٹ زون 91 ‘ نارتھ زون میں 20 ‘ ساؤتھ زون میں 56  اور ویسٹ زون میں 59 افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ ریالی کی اجازت مسترد کرنے کے بعد محکمہ پولیس کے تمام شعبے سرگرم ہوگئے اور تلنگانہ جے اے سی و عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ کو وقفہ وقفہ سے گرفتار کیا گیا ۔ احتجاجی ریالی کے پیش نظر شہر کے اطراف و اکناف علاقوں میں ناکہ بندی کردی گئی تھی ۔ سائبرآباد میں پولیس نے 8 مقامات بی ایچ ای ایل  چوراہا ‘ تلنگانہ پولیس اکیڈیمی جنکشن ‘ ترکاپلی شاہ میرپیٹ ‘ دبیرپورہ ‘ میڑچل ‘ گاگیلاپور ڈنڈیگل ‘ برگولا چوراہا شاد نگر ‘ شاہ آباد چوراہا چیوڑلہ وقارآباد ‘ بی ڈی ایل چوراہا شنکر پلی اور کرتال شمس آباد میں پولیس چیک پوسٹس قائم کئے گئے تھے اور مشتبہ گاڑیوں کی تلاشی لی گئی ۔ پولیس نے شمس آباد زون میں 23 احتجاجیوں کو گرفتار کیا ہے ۔ اسی طرح رچہ کونڈہ پولیس نے 260 احتجاجیوں کی احتیاطی گرفتاری عمل میں لائی  ۔ پولیس عہدیداروں کے بموجب تمام احتجاجیوں کو سی آر پی سی کے دفعہ 151 یعنی احتیاطی اقدام کے طور پر گرفتار کیا گیا تھا ۔ بعدازاں شام میں ان کی رہائی عمل میں آئی۔