بھوپال ۔ 4 مارچ (پرویز باری) پولیس اور نظم و نسق کے عہدیداروں کو کسی فرد یا افراد کا وفادار ہونے کے بجائے دستور اور قانون کی حکمرانی کا وفادار ہونا چاہئے۔ گجرات میں بعض عہدیدار نریندر مودی کے وفادار ہیں۔ اسی لئے وہ مودی کی غلامی کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ اسی وجہ سے فبروری اور مارچ 2002ء میں جو کچھ ہوا انتظامیہ اور پولیس عہدیداروں کی کوتاہی کا نتیجہ تھا۔ ان خیالات کا اظہار گجرات کے سابق ڈی جے پی آر بی شری کمار نے یہاں منعقدہ ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گجرات واقعات کا سچ اور سبق کے عنوان سے منعقدہ سمینار کو راشٹریہ سیکولر منچ میں منعقد کیا تھا جس کی صدارت سابق ڈی جے پی ایم پی اور پنجاب کے ایس دھلون نے کی۔ واضح رہیکہ سری کمار کے خلاف پنجاب حکومت انتقامی کارروائی بھی کی ہے۔ انہیں اے ڈی جی سے ڈی جی پر ترقی دینے سے گریز کیا گیا۔ ان کی پنشن کو بھی روک دیا گیا ہے۔ بعدازاں گجرات ہائیکورٹ کے احکام پر یہ ترقی دی گئی اور ماباقی مراعات دیئے گئے۔
دھلون نے کہا کہ اگر نریندر مودی ملک کے وزیراعظم بن گئے تو اس سے قوم کا اتحاد پارہ پارہ ہوجائے گا۔ انہوں نے سری کمار کی زبردست ستائش کی جنہوں نے نریندر مودی کی غلط حکمرانی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آنے والی ریاستیں اس پولیس عہدیدار کی قربانی کو خراج پیش کریں گی۔ سیکولر منچ کنوینر ایل شنکر ہردینینا نے کہا کہ مودی ملک پر آر ایس ایس نظریہ کو مسلط کریں گے۔