پولنگ انتظامات ‘ الیکشن کمیشن کے تیقن کے بعد پولیس و انتخابی عملہ متحرک

عدالت میں جوابدہی کے احساس سے کوئی نرمی نہ برتنے ما تحت عملہ کو اعلی حکام کی ہدایت
حیدرآباد۔6ڈسمبر(سیاست نیوز) رائے دہی کے انتظامات کے سلسلہ میںعدالت میں الیکشن کمیشن کے تیقن نے محکمہ پولیس اور انتخابی عملہ کو متحرک کردیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ اگر کوئی عہدیدار یا عملہ کسی امیدوار یا سیاسی جماعت کی تائید یا مخالفت میں مہم چلاتا ہے یا جانبداری کرتا ہے تو فوری اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی اس کے علاوہ بوگس رائے دہی میں مدد کرنے والے عہدیداروں کے خلاف بھی سخت کاروائی کا امکان ہے کیونکہ پولیس عہدیداروں کے مطابق ہائی کورٹ نے جب مکمل رپورٹ طلب کی ہے تو ممکن ہے کہ مراکز رائے دہی پر کی جانے والی سی سی ٹی وی کی مکمل فوٹیج بھی طلب کی جائے اور کہیں اگر کوئی عہدیدار یا عملہ کی جانب سے بوگس رائے دہی یا شناختی کارڈ کے بغیر رائے دہندوں کو مراکز رائے دہی میں داخلہ دیا جاتا ہے تو ان کے خلاف کاروائی کی جاسکتی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ پولیس عہدیداروں نے اپنے ماتحتین کو ہدایت دی ہے کہ اگر کسی مقام پر مرکز رائے دہی پر قبضہ یا بوگس رائے دہی کی اطلاع موصول ہو تو فوری کاروائی کو یقینی بنایاجائے کیونکہ ایسا نہ کرنے پر عدالت کو جوابدہ ہونا پڑ سکتا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ انتخابی اتھاریٹی کے اعلی عہدیداروں کی جانب سے بھی شہر میں بوگس رائے دہی کو روکنے کے اقدامات یقینی بنانے کے علاوہ محکمہ پولیس کو عدالت میں الیکشن کمیشن کے تیقن کے مطابق ہدایات جاری کرتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ وہ انتخابی عملہ کو تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ شہر کے ان حلقہ جات اسمبلی میں کسی طرح کی رعایت یا کوتاہی سے کام نہ لیں کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں عدالت کی جانب سے سخت فیصلہ کا امکان ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ مراکز رائے دہی کے اطراف کسی کوجمع ہونے کی اجازت نہیں رہے گی اور امیدوار ‘ الیکشن ایجنٹ اور رائے دہندہ کے علاوہ کسی کو مراکز رائے دہی میں داخل ہونے نہیں دیا جائیگا ۔ بوگس رائے دہی کو روکنے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کیلئے علحدہ کنٹرول روم قائم کرکے ان کی نگرانی اعلی عہدیداروں کو تفویض کی جائیگی اور انہیں اس بات کا اختیار حاصل رہے گا کہ وہ ہر مرکز رائے دہی سے ٹیلی کاسٹ ہونے والی ویڈیو کا جائزہ لیتے ہوئے احکامات جاری کریں ۔ عدالتی احکامات کے فوری بعد انتخابی اتھاریٹی نے شہر کے ان حلقہ جات اسمبلی میں جنرل آبزرورس‘ مائیکرو آبزرورس کے علاوہ دیگر خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کو متحرک کردیا ہے ۔