پولاورم پراجیکٹ کے خلاف ٹی آر ایس کا آج تلنگانہ بند

حیدرآباد ۔28 ۔ مئی ۔ (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے سربراہ چندر شیکھر راؤ نے چیف منسٹر کے عہدہ کا حلف لینے سے قبل ہی تلنگانہ سے ناانصافیوں کے خلاف جدوجہد کا آغاز کردیا ہے ۔ ضلع کھمم کے 7 منڈلوں کو آندھراپردیش میں ضم کئے جانے سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلہ کے خلاف کے سی آر نے کل 29 مئی کو تلنگانہ بند کی اپیل کی ۔ پولاورم پراجکٹ کے تحت زیر آب آنے والے 7 منڈلوں کو مرکزی حکومت نے آندھراپردیش میں ضم کرتے ہوئے آرڈیننس کو منظوری دی ہے۔ کے سی آر نے این ڈی اے حکومت کی جانب سے مخالف تلنگانہ فیصلہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ سے ناانصافی کی سازش کے تحت 7 منڈلوں کو کھمم ضلع سے علحدہ کیا جارہا ہے ۔ حالانکہ یہ علاقے تلنگانہ کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی کابینہ نے آرڈیننس کو منظوری دیدی اور صدر جمہوریہ کی منظوری باقی ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مرکزی حکومت کی مخالف تلنگانہ پالیسی کے خلاف بند میں رضاکارانہ طور پر حصہ لیتے ہوئے اپنی ناراضگی کا اظہار کریں ۔ انہوں نے صدر جمہوریہ سے اپیل کی کہ وہ اس متنازعہ آرڈیننس کو منظوری نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا قائدین کے دباؤ میں آکر مرکز نے آرڈیننس کو منظوری دی۔ کے سی آر نے کہا کہ مرکز کا یہ اقدام غیر جمہوری ہے کیونکہ اس علاقہ کے عوام کی منظوری کے بغیر ہی یکطرفہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے تجارتی اداروں ، صنعتوں اور دیگر تجارتی سرگرمیوں سے متعلق اداروں سے اپیل کی کہ بند میں رضاکارانہ طور پر حصہ لیتے ہوئے تلنگانہ کے حق میں کی جارہی جدوجہد کی تائید کریں۔

انہوں نے بتایا کہ ٹی آر ایس حکومت تلنگانہ سے کی جارہی اس ناانصافی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ۔ ضرورت پڑنے پر اس مسئلہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ تلنگانہ کے حصول کے لئے کی گئی جدوجہد کی طرح اب ناانصافیوں کے خلاف جدوجہد میں شامل ہوجائیں۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ پرامن انداز میں بند کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔ اسی دوران تلنگانہ کی مختلف تنظیموں اور جماعتوں نے ٹی آر ایس کے تلنگانہ بند کی تائید کا اعلان کیا ہے ۔ تلنگانہ این جی اوز اسوسی ایشن نے بند کی تائید کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے آرڈیننس سے دستبرداری تک جدوجہد جاری رہے گی ۔ تلنگانہ ایڈوکیٹس اور ڈاکٹرس کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور ٹیچرس کی یونین پی آر ٹی یو نے بھی بند کی تائید کا اعلان کیا ہے۔ تلنگانہ ورکرس سنگھم اور تلنگانہ بی ایس این ایل ایمپلائیز اسوسی ایشن نے بھی بند میں حصہ لینے کا اعلان کیا ۔ اسی دوران کریم نگر کے ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ ونود کمار نے کھمم کے 7 منڈلوں کو آندھراپردیش میں ضم کئے جانے کی مخالفت کی ۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے سلسلہ میں جو بل پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا ، اس میں اس کا تذکرہ نہیں۔ بل کی منظوری کے موقع پر مرکز نے سیما آ ندھرا قائدین کو خوش کرنے کیلئے زبانی طور پر یہ تیقن دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تنظیم جدید سے متعلق بل میں جو باتیں شامل نہیں ، اس پر عمل آوری نہیں کی جاسکتی۔ ونود کمار نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فیصلہ پر دوبارہ غور کرتے ہوئے آرڈیننس سے دستبرداری اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی تبدیلی کیلئے ریاستی اسمبلی میں قرارداد کی منظوری ضروری ہے لیکن کھمم کے 7 منڈلوں کے معاملہ میں مرکزی حکومت نے تمام قواعد کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ ٹی آر ایس اس ناانصافی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ۔