عدالت میں مقدمہ کے باعث اسپیشل آفیسرس کا تقرر، رکن کونسل راملو نائک کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 2 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے الزام عائد کیا کہ پنچایت اداروں کے انتخابات میں تاخیر کے لیے کانگریس پارٹی ذمہ دار ہے۔ کانگریس نے پنچایت انتخابات کے خلاف عدالت سے رجوع ہوکر رکاوٹ پیدا کردی۔ ٹی آر ایس رکن کونسل راملو نائک نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ سرپنچوں کی جگہ عہدیداروں کا تقرر حکومت نے بہتر کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں حکومت کے فیصلے کی مخالفت نہیں کی جاسکتی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو پنچایت راج اداروں کو مستحکم کرنے کے حق میں ہیں اور انہوں نے پسماندہ طبقات کے تحفظات میں اضافے کا فیصلہ کیا تھا۔ حکومت کے فیصلے کے خلاف کانگریس ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی جس کے باعث انتخابات میں رکاوٹ پیدا ہوگئی۔ انہوںنے کہا کہ گاندھی جی نے ملک میں گرام سوراج کا خواب دیکھا تھا اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو اس خواب کی تعبیر کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے پنچایت راج اداروں کو زائد اختیارات دیتے ہوئے ترقیاتی کاموں میں حصہ دار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ راملو نائک نے کہا کہ کانگریس پارٹی دراصل ہر ترقی اور فلاحی اسکیم کی مخالفت کررہی ہے۔ اقتدار کے حصول کے لیے بے چین کانگریس پارٹی کا واحد مقصد ترقیاتی اسکیمات میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔ جس طرح آبپاشی پراجیکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کی گئی اسی طرح پنچایت راج اداروں کے امور میں مداخلت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تانڈور، گوڈور گرام پنچایتوں کی تشکیل کے لیے انہوں نے نمائندگی کی تھی اور آخرکار یہ خواب پورا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گریجن اور آدی واسیوں کے لیے حکومت کا یہ فیصلہ کسی جشن سے کم نہیں۔ تانڈور اور گوڈور میں گرام سوراج حاصل کرتے ہوئے کے سی آر تلنگانہ کے گاندھی بن چکے ہیں۔ تلنگانہ تحریک کے دوران کے سی آر نے گریجنوں سے جو وعدے کیے تھے ان کی تکمیل کی گئی۔ فلاحی اور ترقیاتی کاموں میں انہیں حصہ دار بنایا جارہا ہے برخلاف اس کے کانگریس پارٹی نے اپنے اقتدار میں کبھی بھی ان طبقات کی ترقی پر توجہ نہیں دی۔ سابق میں کسی بھی ترقیاتی کام کے سلسلہ میں گریجنوں کو شامل نہیں کیا جاتا تھا جبکہ ٹی آر ایس حکومت کے قیام کے بعد انہیں ترقی میں حصہ دار بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مزید نئی پنچایتیں قائم کی جاتیں تو ریاست کے لیے بہتر ہوتا۔ کانگریس قائدین کے عدالت سے رجوع ہونے کے سبب پنچایتوں میں اسپیشل آفیسرس کا اقتدار آیا ہے۔ حکومت کو پنچایت چلانے کے لیے کسی نہ کسی عہدیدار کی ضرورت تھی لہٰذا اسپیشل آفیسرس کا تقرر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پنچایت انتخابات منعقد ہوتے تو کئی گریجن اور آدی واسی سرپنچ اور وارڈ ممبرس منتخب ہوسکتے تھے۔ لیکن کانگریس نے اقتدار میں ان کی حصہ داری کے خواب کو نقصان پہنچایا۔ راملو نائک نے دعوی کیا کہ جب کبھی پنچایت انتخابات منعقد ہوں گے ٹی آر ایس کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی۔ رکن کونسل نے چیف منسٹر سے اپیل کی کہ گریجن اور آدی واسی گرام پنچایتوں کی ترقی کے لیے علیحدہ بورڈ تشکیل دی جائے۔ عنقریب گریجن طبقے کے عوامی نمائندے اس سلسلہ میں چیف منسٹر سے نمائندگی کریں گے۔ راملو نائک نے صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وہ حکومت پر تنقید کو اپنا معمول بناچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے وہ سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ برخلاف اس کے عوام میں کانگریس کے تعلق سے ناراضگی میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں ٹی آر ایس کی کامیابی یقینی ہے اور اپوزیشن کا پھر ایک مرتبہ صفایا ہوجائے گا۔