پشاور میں 73 سال کے بعد سکھ گردوارہ کی باز کشادگی

پشاور ۔ 28 ۔ اپریل : ( سیاست ڈاٹ کام ) : پشاور کے قدیم شہر میں 300 سال پرانے سکھ گردوارے کو عقیدت مندوں کے لیے 73 سال کے طویل انتظار کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ۔ گردوارہ میں 24 گھنٹے سیکوریٹی کا انتظام ہے جب کہ آپ کو وہاں ہر جگہ پولیس گارڈس نظر آئیں گے تاہم وہاں رہنے والے پڑوسی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ کسی بھی نوعیت کا حملہ ناگزیر ہے جب کہ مسلمانوں کی اکثریت والے اس شہر میں صرف کچھ ہی لوگوں نے گردوارہ کی باز کشادگی کا خیر مقدم کیا کیوں کہ ایک طرف سیکوریٹی ہی سیکوریٹی جس سے کبھی بھی کوئی آفت ناگہانی کا تصور دماغ میں سمایا رہتا ہے اور دوسری بات وہاں کے مسلمان اپنے درمیان سکھوں کا وجود نہیں چاہتے ۔ 1940 کی دہائی میں گردوارہ بند کئے جانے کے بعد سکھ فرقہ کے لوگ بھی وہاں سے چلے گئے تھے جس کے بعد گردوارہ کی دیکھ بھال ’ ایواکیوئی ٹرسٹ ‘ کی جانب سے کی جاتی تھی ۔ یہ ایک ایسا ٹرسٹ ہے جو ان املاک کی نگرانی کرتا ہے جو 1947 میں ہند ۔ پاک کی تقسیم کے موقع پر اپنی املاک چھوڑ کر ہندوستان چلے گئے تھے ۔۔