پسماندہ طبقات کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کا مطالبہ

کمیٹی برائے تحفظ تعلیم کی تعلیمی شعور بیداری یاترا ، کودنڈا رام ، چکارامیا ، ہرا گوپال کی شرکت
حیدرآباد۔6فبروری(سیاست نیوز) کمیٹی برائے تحفظ تعلیم تلنگانہ ریاست کی جانب سے ریاست بھر میں تعلیمی شعور بیداری کی غرض سے ایک یاترا کا آغاز کیا گیا ۔ یادگارشہیداں ( گن پارک) سے اس کی شروعات ہوئی۔ چیرمن تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودانڈرام ‘ پروفیسر ہراگوپال‘ پروفیسرچکار امیا‘ انقلابی گلوکارہ ویملا‘جنرل سکریٹری کمیٹی لکشمی نارائنا کے علاوہ مختلف تنظیموں کے ذمہ داران کی موجودگی میں مذکورہ تاترا کی شروعات عمل میں آئی۔ قبل ازیں پروفیسر ہرا گوپال نے کہاکہ تلنگانہ تعلیمی طور پر کافی پسماندہ ہے اور اس اصل وجہہ ماضی کے حکمرانوں کی جانب سے تلنگانہ کے ساتھی امتیاز سلوک برتا جانا ہے ۔ہرا گوپا ل نے کہاکہ ریاست کی آبادی کا بڑا حصہ معاشی طور پر کمزور طبقات کا ہے جو خانگی ذریعہ تعلیم سے استفادہ نہیںاٹھاسکتے ۔ جب کہ سرکاری اسکولوں کی حالت جوں کی توں ہے اور سرکاری ذریعہ تعلیم میںدرکار اصلاحات کو روبعمل لانے سے گریز کیاجارہا ہے جس کے نتیجے میں آج بھی تلنگانہ میں معاشی پسماندگی کاشکار طبقات کے بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ ابتدائی تعلیم سے لیکر اعلی تعلیم تک معاشی پسماندگی کا شکار طبقات کے بچوں کو تعلیم کے مفت مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے جس کا وعدہ اقتدار حاصل ہونے سے قبل عوام سے کیا گیا تھا۔ پروفیسر کودانڈرام نے کہاکہ تلنگانہ کے شعبے تعلیم کے ساتھ انصاف رسانی کا مسئلہ تلنگانہ تحریک کے دوران بھی یہ مسلئے کافی زیربحث رہا اور تلنگانہ ریاست میں برسراقتدار حکمران جماعت ٹی آر ایس پارٹی نے اس مسلئے پر کافی احتجاج بھی کیا۔ انتخابات کے دوران بھی پارٹی کی جانب مفت تعلیم کی فراہمی کاوعدہ کیاگیا تھا مگر جس انداز میں حکومت کام کررہی ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ موجودہ طریقے کار سے تعلیمی شعبہ جات میں درکارتبدیلی ممکن نہیں ہے ۔ چکارامیا نے بھی کے جی سے پی جی تک مفت تعلیم کو عام کرنے پر زوردیا۔ کہاکہ سرکاری اسکولوں میں انفرسٹکچر کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔