پروین امان اللہ کی عام آدمی پارٹی میں شمولیت کی قیاس آرائیاں

پٹنہ ۔ 5 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) بہار کی وزیر برائے سماجی بہبود پروین امان اللہ نے اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے ایک روز بعد آج وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی لیکن اپنا استعفیٰ واپس لینے سے انکار کردیا۔ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ کو صاف صاف کہہ دیا ہے کہ وہ اپنے استعفی کے فیصلہ پر نظرثانی نہیں کریں گی۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا وزیر اعلیٰ نے ان سے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنے کی درخواست کی تھی تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نتیش جی نے کہا کہ وہ میرے استعفی سے دکھی ہیں اور اپیل کی تھی استعفیٰ واپس لے لیں لیکن میں نے کہہ دیا کہ میرا فیصلہ اٹل ہے۔ نتیش کمار آج ہی بودھ گیا سے واپس آئے ہیں اور پروین امان اللہ نے ان سے ملاقات کا وقت مانگا تھا اور تقریباً نصف گھنٹہ تک ان کی بات چیت ہوئی ۔

جب ان سے استعفیٰ دینے کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے صرف اتنا کہا کہ سسٹم میں بہتری لانے کی ضرورت ہے ۔ پروین امان اللہ ایک جانی مانی مسلم قائد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں نتیش کمار سے کوئی رنجش نہیں ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ پروین امان اللہ کے عام آدمی پارٹی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ فی الحال انہوں نے کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا ہے اور سیاسی متبادل کی تلاش میں ہیں۔ دوسری طرف پروین امان اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے چیف منسرٹ کجریوال سے بھی ملاقات کی ہے ۔ انتخابات لڑنے اور وزیر بننے سے قبل پروین امان اللہ ایک جانی مانی آر ٹی آئی ورکر تھیں۔