حکومت اور پولیس کا رویہ جمہوریت کے قتل کے مترادف ، کیپٹن اتم کمار ریڈی
حیدرآباد ۔ 22 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی نے بیروزگار نوجوانوں کی رہائی کو ناکام بنانے کے لیے راتوں رات دروازے توڑتے ہوئے پروفیسر کودنڈا رام کو گرفتار کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کو جمہوریت کا قتل قرار دیا ہے ۔ نیچرکیور ہاسپٹل میں زیر علاج کیپٹن اتم کمار ریڈی نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں طلبہ و نوجوانوں کو ملازمتوں کے خواب دیکھانے والے چیف منسٹر کے سی آر ٹی آر ایس حکومت کے تقریبا 23 ماہی دور اقتدار میں صرف 5 ہزار ملازمتیں فراہم کی ہے ۔ جب کہ انہوں نے تلنگانہ تحریک میں ہر گھر کو ایک ملازمت فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا حالیہ اسمبلی اجلاس میں چیف منسٹر کے سی آر نے 17,744 لاکھ سرکاری جائیدادیں مخلوعہ ہونے کی فہرست جاری کی تھی ۔ پانی ، فنڈز اور ملازمتوں کے نعرے پر تلنگانہ کی تحریک چلائی گئی تھی تاہم علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل پانے کے بعد صرف چیف منسٹر کے سی آر کے ارکان خاندان کو فائدہ ہوا ہے ۔ تلنگانہ تحریک میں قربانیاں دینے والے طلبہ و نوجوانوں کو یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ جس سے طلبہ اور نوجوانوں میں حکومت کے خلاف ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ پروفیسر کودنڈا رام نے بیروزگار نوجوانوں کے ساتھ احتجاجی ریالی منظم کرنے کا اعلان کیا ۔ جس پر حکومت نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے راتوں رات پروفیسر کودنڈا رام کے گھر کا دروازہ توڑتے ہوئے انہیں مجرم کی طرح گرفتار کیا ہے ۔ جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ تلنگانہ تحریک میں طلبہ اور نوجوانوں کی خدمات سے بھر پور استفادہ کرنے والی ٹی آر ایس اقتدار حاصل ہونے کے بعد ان کے جذبات سے کھلواڑ کررہی ہے وعدے کے مطابق انہیں ملازمتیں فراہم کرنے کے بجائے انہیں انتہا پسند قرار دیتے ہوئے ان کے کیرئیر کو تباہ و برباد کرنے کی سازش کررہی ہے ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ پولیس نے تلنگانہ جے اے سی صدر نشین پروفیسر کودنڈا رام کے ساتھ ساتھ کانگریس کے مختلف قائدین و کارکنوں کو گرفتار کرتے ہوئے مختلف پولیس اسٹیشن میں زیر حراست رکھا ہے ۔ سابق رکن پارلیمنٹ انجن کمار یادو تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدور ملو روی ، وجئے راما راؤ ، رویندر نائک ، سابق رکن اسمبلی بھکشا پتی یادو ، تلنگانہ یوتھ کانگریس کے صدر انیل کمار یادو کے علاوہ کانگریس یوتھ کانگریس این ایس یو آئی قائدین کو گرفتار کرتے ہوئے مختلف پولیس اسٹیشن منتقل کردیا ہے ۔ کئی قائدین کو گھر میں ہی نظر بند کردیا گیا ہے ۔۔