سی ایم او افسر پراگ شاہ کی گرفتاری کا مطالبہ : کپل سبل
نئی دہلی ۔ 21 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے نریندر مودی کے خلاف اپنے تنقیدی حملوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے آج کہا کہ وہ ( مودی ) تلسی رام پرجا پتی قتل کیس کے ممکنہ ملزم ہیں اور سی بی آئی کو اُن سے پوچھ گچھ کرنا چاہئے ۔ اس سے چند گھنٹوں قبل بی جے پی میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار مودی نے ملک کے سیاسی نظام اور پارلیمنٹ کو مجرم عناصر سے پاک کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر قانون کپل سبل نے اس ضمن میں پراگ شاہ کی گرفتاری اور پوچھ گچھ کا مطالبہ بھی کیا۔ شاہ قبل ازیں چیف منسٹر گجرات کے دفتر کا ملازم تھا۔ کپل سبل نے دعویٰ کیا کہ پراگ شاہ نے اس پولیس افسر سے تفصیلی بات چیت کی تھی جس نے مبینہ طورپر پرجاپتی کا قتل کیا تھا۔ کپل سبل نے کہا کہ ’’یہ ثبوت پہلی مرتبہ دستیاب ہوا ہے جس سے ظاہر ہوگیا ہے کہ انکاؤنٹرس کے ضمن میں جو کچھ ہوا اس میں چیف منسٹر کا دفتر بھی راست طورپر ملوث تھا‘‘ ۔ کپل سبل نے پرجا پتی کے قتل کا منصوبہ بنانے اور اس پر عمل کرنے والے آئی پی ایس افسر راج کمار پانڈین سے پراگ شاہ کی ٹیلی فونی بات چیت کا کال ریکارڈ پیش کیا۔ انھوں نے کہاکہ پراگ شاہ کو چیف منسٹر کے دفتر میں خصوصی ڈیوٹی ( آئی ٹی ) پر بحیثیت آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی ( او ایس ڈی ) مقرر کیا گیا تھا ۔ وہ انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے سائبر سل سے وابستہ تھا۔ کپل سبل نے اپنے پریس نوٹ میں کہا کہ پراگ شاہ جون تا ڈسمبر 1998 ء سینئر بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی کا پی اے بھی تھا جب وہ (اڈوانی) مرکزی وزیر داخلہ تھے ۔ انھوں نے کہاکہ ’’اس بات پر شائد ہی کوئی شک کیا جاسکتا ہے کہ ڈی آئی جی ، ڈی جی ونزارا کے زیرقیادت اے ٹی ایس سے وابستہ پولیس افسران کی طرف سے کئے جانے والے پرجاپتی انکاؤنٹر سے چیف منسٹر واقف تھے ۔ کپل سبل نے کہا کہ ’’مودی ممکنہ ملزم ہیں بادی النظر میں واضح ثبوت ہے ۔ ہمیں حیرت ہے کہ سی بی آئی نے پراگ کو کیوں گرفتار نہیں کیا اور مودی سے پوچھ گچھ کیوں نہیں کی گئی۔ ملک اس بات کو جاننا چاہتا ہے اور سی بی آئی کو جواب دینا ہوگا‘‘ ۔