معائنوں کی رپورٹس پر دستخط کیلئے ڈاکٹرس تک دستیاب نہیں۔ حکام کی توجہ دہانی ضروری
حیدرآباد۔24جنوری(سیاست نیوز) ساؤتھ زون پولیس نے فرضی ڈاکٹرس‘ عاملوں‘ باباؤں کے علاوہ سماج کیلئے نقصاندہ جعلسازوں کے خلاف مہم چلانے کا ریکارڈ قائم کیا ہے اور مسٹر ستیہ نارائنہ ڈپٹی کمشنر ساؤتھ زون کی نگرانی میں کئی کلینک وغیرہ پر دھاوے بھی کئے گئے ۔ ساؤتھ زون میں چلائے جانے والے ڈائیگناسٹک سنٹرس اور لیابس کو محکمہ صحت و بلدیہ کی جانب سے فراہم کردہ کھلی چھوٹ کے خلاف بھی اب پولیس کو سرگرم ہونے کی ضرورت ہے۔ شہر میں قائم ڈائیگناسٹک سنٹر و لیابس قوانین کی خلاف ورزی میں چلائے جا رہے ہیں اور ان لیاب و ڈائیگناسٹک سنٹرس کے ذریعہ عوام کو لوٹا جا رہا ہے ۔ ملک میں طبی معائنوں کے نام پر جاری لوٹ کھسوٹ کے متعلق کئی مرتبہ انکشافات منظر عام پر آچکے ہیں لیکن ان طبی معائنوں میں جس طرح لوٹا جاتا ہے اس کی کئی مثالیں سامنے آچکی ہیں لیکن حیدرآباد پرانے شہر کے علاقوں میں چلائے جانے والے ڈائیگناسٹک سنٹر و لیاب میں لوٹنے کی کوئی حد مقرر نہیں ہے بلکہ جو معائنہ کرتے ہیں ان رپورٹس پر دستخط کیلئے ڈاکٹرس تک موجود نہیں ہیں۔ ڈائیگناٹک سنٹر یا لیاب کیلئے یہ ضروری ہے کہ لیاب ٹیکنیشن‘ اگر ایکسرے مشین ہو تو ایکسرے ٹیکنیشن کے علاوہ لیاب میں ڈاکٹر موجود رہے جو رپورٹ تیار کرتے ہوئے اس پر دستخط کرے لیکن پرانے شہر میں کئی ایسے ڈائیگناسٹک سنٹر و لیاب ہیں جہاں ٹیکنیشن اپنی دستخط سے رپورٹس جاری کردیتے ہیں اور ڈاکٹرس ان رپورٹس کی بنیاد پر ادویات تجویز کرنے لگتے ہیں۔ لیاب ٹیکنیشن جو طبی معائنہ کرتے ہیں وہ اپنی صلاحیت کے مطابق رپورٹ تیار کرتے ہیں بیشتر مقامات پر تو لیاب اسسٹنٹ کے ذریعہ لیاب و ڈائگناٹک مراکز چلائے جا رہے ہیں اور ان کی جانب سے رپورٹس پر دستخط کی جا رہی ہے جو کہ مریض کے معائنہ کے صحیح ہونے کی بھی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ پرانے شہر کے بعض مقامات پر سرکردہ ڈائیگناسٹک سنٹر موجود ہیں ‘انکے علاوہ بالخصوص سلم علاقوں کے قریب قائم ڈائیگناسٹک سنٹر و لیاب انسانی جانوں کے خطرہ بنے ہوئے ہیں ۔ ان کے معیارات کی جانچ اور ان کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات کے متعلق تفصیلات اکٹھا کرکے ناقص کارکردگی پر کاروائی کرنا ڈی ایم او ایچ کی ذمہ داری ہے لیکن ڈی ایم او ایچ اپنی ذمہ داریوں کو کیوں انجام نہیں دیتے اس بات سے ہر کوئی واقف ہے اسی لئے محکمہ پولیس کو چاہئے کہ وہ فوری ایسے ڈائیگناسٹک سنٹر و لیاب کے خلاف کاروائی کرے جو قوانین کے مطابق نہیں چلائے جا رہے ہیں کیونکہ ان لیاب اور ڈائیگناسٹک مراکز کی حوصلہ افزائی اکثر فرضی ڈاکٹرس کی جانب سے ہی کی جاتی ہے ۔