پرانے شہر میں میٹرو ریل کا آغاز ‘ اولڈ سٹی جے ای سی کی جدوجہد کا نتیجہ

4 سالہ جدوجہد ثمر آور ثابت ہوئی ۔ ارکان اسمبلی اپنے سر سہرا باندھنے کوشاں : صدر جے اے سی راشد شریف
حیدرآباد/28 اگسٹ، ( سیاست نیوز) پرانے شہر حیدرآباد میں میٹرو ریل پراجکٹ کا آغاز اولڈ سٹی میٹرو حیدرآباد جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ یہ بات صدر نشین جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے اولڈ سٹی میٹرو مسٹر راشد شریف نے اردو گھر میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران میڈیا کو بتائی۔ انہوں نے کہاکہ سال 2014 میں میٹرو ریل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا قیام عمل میں میں لا کر جدوجہد کی گئی اور کئی مصائب و مشکلات کے بعد پرانے شہر میں میٹرو ریل پراجکٹ کی عمل آوری کیلئے منظوری حاصل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چند افراد اور اراکین اسمبلی آج میٹرو ریل کی منظوری کیلئے خود کو ذمہ دار مانتے ہیں اور سستی شہرت حاصل کرنے ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں۔ انہوں نے ایسی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عوام بخوبی واقف ہیں کہ میٹرو ریل کی کس نے مخالفت کی تھی۔ اور اب کون اس کی کامیابی کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میٹرو ریل کے آغاز پر جو منصوبہ اور تجویز تھی اس پر عمل کیا جارہا ہے اور میٹرو ریل براہ میر عالم منڈی فلک نما جائے گی۔ انہوں نے میٹرو ریل پراجکٹ کی زد میں آنے والی جائیدادوں کے مالکین کو یقین دلایا کہ انہیں اطمینان بخش معاوضہ حاصل ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی اور اولڈ سٹی میٹرو حیدرآباد جوائنٹ ایکشن کمیٹی متاثرین کے ساتھ رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی عوام کے درمیان شہر کی ترقی اور عوامی مسائل کی یکسوئی کے حق میں کام کررہی ہے۔ مسٹر راشد شریف نے کہاکہ میٹرو ریل کے سبب کسی بھی مذہبی مقام کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ انہوں نے پرانے شہر کے اراکین اسمبلی و ایم پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ کے پرانے شہر میں آغاز کا سہرہ اپنے سر باندھنے کی کوشش کررہے ہیں جو ان کی ناکامی کی مثال ہے۔ اس موقع پر سید سرفراز حسین ( ٹی آر ایس ) ساجد شریف، راجہ رتن اور وینکٹیشور (کانگریس ) ای ٹی نرسمہا اور سری ناتھ گوڑ ( سی پی آئی ) روپ راج ( بی جے پی ) عثمان الحاجری رکن وقف پروٹیکشن سوسائٹی و دیگر موجود تھے۔