چندرائن گٹہ کے علاقہ اپوگوڑہ میں شہریوں کا شدید نقصان ، عوامی نمائندے غائب
حیدرآباد۔2اکٹوبر (سیاست نیوز) پرانے شہر کے کئی علاقو ںمیں گھروں میں پانی داخل ہونے کے علاوہ بارش رکنے کے 12تا18 گھنٹے گذر جانے کے باجود عام زندگی معمول پر نہیں آسکی لیکن ان لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جو بارش کے پانی کے سبب مشکلات کا شکار بنے ہوئے ہیں۔ بارش کے پانی کے سبب پرانے شہر کے حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ کے علاقہ اپوگوڑہ کی جو صورتحال ہوئی ہے اس کا اندازہ علاقہ کی دن میں لی گئی تصاویر کو دیکھتے ہوئیء لگایا جا سکتا ہے اور اس علاقہ کے لوگوں کو بارش کے سبب کافی نقصان ہوا ہے لیکن ا ن کے نقصان کی پابجائی کے سلسلہ میں کوئی اقدامات کی انہیں توقع نہیں ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ان علاقوں میں ہونے والی مشکلات کے متعلق منتخبہ عوامی نمائندوں کو متعدد مرتبہ واقف کروایا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود اس مسئلہ کی یکسوئی کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے بلکہ تین گھنٹے کی اس بارش کے دوران غریب عوام کے اس محلہ میں عوام کو بھاری نقصانات برداشت کرنے پڑے ہیں ۔متاثرین کا کہنا ہے کہ ہر مرتبہ بارش کے موقع پر منتخبہ عوامی نمائندوں کی جانب سے نالہ کی صفائی اور کشادگی کا وعدہ کیا جاتا ہے لیکن بعد ازاں ان کے اس وعدہ پر عمل آوری کے سلسلہ میں کوئی اقدامات ہوتے نظر نہیں آتے بلکہ ان مسائل کو مانسون کے علاوہ کے مہینوں میں بلکلیہ طور پر نظر انداز کیا جانے لگتا ہے۔ اپوگوڑہ کے علاقہ کے مکینوں نے بتایا کہ ان کے گھروں میں موجود اشیاء ضروریہ اور اناج کے علاوہ الکٹرانک اشیاء تباہ ہو چکی ہیں اور ان کے لئے یہ نقصان کافی زیادہ ہے۔اسی طرح علاقہ میں موجود چھوٹی معمولی کرانہ شاپس اور دکانات میں پانی داخل ہنے کے سبب ان دکانوں میں موجود سامان کو بھی بھاری نقصان ہوا ہے اور تاجرین بے یار و مددگار اپنی دکانات کی صفائی کرتے نظر آئے لیکن صبح کے بعد بھی اس علاقہ میں کوئی صفائی عملہ یا محکمہ صحت کا عملہ موجود نہیں تھا جو علاقہ میں کسی بھی طرح کے وبائی امراض کی جانچ کے لئے پہنچتا ہے لیکن اپوگوڑہ کی گلیوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اس علاقہ میں بارش نہیں ہوئی بلکہ سیلاب آیا ہے اور اس سیلاب کے سبب جانی نقصان نہیں ہوا لیکن کافی مالی نقصان ہوا ہے۔ گلیوں میں سڑکیں ہموار نہ ہونے کے سبب موجود کیچڑ کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ اگر اس علاقہ کی صفائی پر فوری توجہ نہیں دی گئی تو ایسی صورت میں علاقہ میں وبائی امراض بھی پھیل سکتے ہیں۔ اسی لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کو چاہئے کہ فوری طور پر اقدامات کرتے ہوئے اس علاقہ کی صفائی اور ادویات کے چھڑکاؤ کو یقینی بنایا جائے ۔