گنیش منڈپوں کے لیے بند لفافوں کی تقسیم ، انتخابی دفاتر کا قیام ، رائے دہندوں کو ہمنوا بنانے کی کوشش کا آغاز
حیدرآباد۔14ستمبر(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں اسمبلی کی تحلیل اور برسراقتدار جماعت کے علاوہ حلیف جماعت کی جانب سے بیشتر نشستوں پر امیدواروں کے اعلان کے بعد پرانے شہر میں انتخابی ماحول پیدا ہوچکا ہے اور سیاسی کارکن اپنے امیدواروں کو عوام کے درمیان لے جانے لگے ہیں اور امیدوار ابھی سے انتخابی مہم کا عملی طور پر آغاز بھی کرچکے ہیں ۔ پرانے شہر سے تعلق رکھنے والے حلقہ جات اسمبلی کے معلنہ امیدواروں کی جانب سے گنیش چتورتھی کا انتخابی تشہیر کے لئے استعمال کیا جانے لگا ہے ۔ جن حلقہ جات اسمبلی میں امیداروں کا اعلان کیا گیا ہے ان حلقوں میں امیدواروں کی جانب سے اپنے انتخابی دفاتر قائم کئے جارہے ہیں اور امیدوار اپنے حلقوں کی سرکردہ شخصیات سے ملاقات کے علاوہ عوام کے درمیان پہنچنے کے لئے بے چین ہیں اور کسی بھی مقام پر طلب کرنے پر حاضری کیلئے دستیاب ہیں۔ بعض امیدوار جنہیں اکثریتی طبقہ کے رائے دہندوں کو راغب کرنے میں دلچسپی ہے وہ اپنے حلقہ جات اسمبلی میں گنیش منڈپوں کو بند لفافہ کے چندے روانہ کر رہے ہیں اور گنیش منڈپوں کے نگران نوجوانوں سے رابطہ قائم کرتے ہوئے انہیں یہ لفافے پہنچائے جا رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ اپنے حلقوںکے کی سرکردہ شخصیات سے ملاقاتوں کے علاوہ انہیں ساتھ لانے کی کوشش کی جانے لگی ہے ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ہی امیدواروں کے سلسلہ میں قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہوچکا تھا لیکن اب تک جن سیاسی جماعتوں کی جانب سے امیدواروں کے نام اعلان کئے جاچکے ہیں ان سیاسی جماعتوں کے قائدین انتخابی مہم شروع کرچکے ہیں اور مہم کے دوران امیدوار اپنے علاقہ کے عوام کے مسائل سے آگہی حاصل کر رہے ہیں جنہیں حل کرنے کے لئے وہ اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کی عوام سے اپیل کر رہے ہیں۔ دونوں شہرو ںکے بیشتر حلقہ جات اسمبلی میں بعض سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے اعلان کے بعد عوام میں امیدواروں کے متعلق کوئی تجسس باقی نہیںرہا جبکہ امیدواروں کی جانب سے اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ حریف امیدواروں کے ناموں کے اعلان سے قبل تمام بااثر شخصیتوں سے ملاقات کی جائے اور انہیں اپنا ہمنوا بنالیا جائے ۔پرانے شہر کے علاقو ںمیں انتخابی سرگرمیوں کے آغازہوچکا ہے اس کا اندازہ شہر میں ہونے والی افتتاحی سرگرمیوں اور ان میں سیاسی قائدین کی شرکت سے لگایا جانے لگا ہے اور حلقہ اسمبلی کے امیدوار اپنے علاقو ںمیں ہونے والی تقاریب میں شرکت بھی کر رہے ہیں۔