دوبئی میں مقیم جوگیندر سلاریہ کے جذبہ انسانیت کی ستائش
نئی دہلی۔6 جون (سیاست ڈاٹ کام) ایک ایسے وقت جبکہ پلوامہ دہشت گردانہ واقعہ کو لے کر ہندوستان اور پاکستان میں کشیدگی اپنے نقطہ عروج پر پہنچ گئی تھی تب دوبئی میں مقیم ایک ہندوستانی فلاح کار پاکستان کے ضلع تھرپرکار میں غریبوں کی مدد کے لیے اور انہیں پانی کی فراہمی کے لیے ہینڈ پمپ نصب کروایا تھا۔ آپ کو بتادیں کہ یہ ہندوستانی فلاح کار غیر مسلم ہے جو مسلمانوں کی طرح فلاحی خدمات انجام دینے میں مصروف ہے۔ ایک ایسا بھی وقت تھا جب مسلمانوں کی پہچان ان کے فلاحی و خیراتی کاموں سے ہوا کرتی تھی۔ غریبوں کے لیے مسملمانوں کے لنگر خانے ساری دنیا میں شہرت رکھتے تھے آج کل سکھوں کے لنگر خانے ساری دنیا میں مشہور ہوگئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جوگیندر سنگھ سلاریہ نے پاکستان کے جنوب مشرقی صوبہ سندھ کے غربت زدہ ضلع تھرپرکار میں ایک نہیں دو نہیں بلکہ 62 ہینڈ پمپ نصب کروائے اور اس سلسلہ میں انہوں نے مقامی سماجی کارکنوں و جہدکاروں کی خدمات حاصل کیں۔ سلاریہ کو ضلع تھرپرکار کے عوام کی حالت زار کا پتہ سوشل میڈیا کے ذریعہ لگا جس کے ساتھ ہی انہوں نے وہاں مقامی آبادی کو پانی کی فراہمی کے لیے ہینڈ پمپ نصب کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے اپنی سماجی بھاگ دوڑ کرنی پڑی۔ مسٹر سلاریہ نے تھرپرکار کی آبادی کیلیے اناج کے تھیلے بھی روانہ کئے۔ مسٹر سلاریہ 1992ء سے دوبئی میں مقیم ہیں اور ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ انہیں تھرپرکار میں عوام کی مشکلات کے بارے میں فیس بک اور یوٹیوب سے پتہ چلا جس کے ساتھ ہی انہوں نے تمام سرگرمیوں کے لیے مالیہ فراہم کی۔ جوگیندر نے سلاریہ کا جنہوںنے ’’پہل چیارٹیبل ٹرسٹ‘‘ شروع کیا ہے کہنا ہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنائو عروج پر تھا اور ا س وقت ہم جنوبی صوبہ سندھ کے غریب دیہاتوں میں ہینڈ پمپ نصب کروارہے تھے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ پلوامہ دہشت گرد واقعہ میں سی آر پی ایف کے 40 سے زائد جوان ہلاک اور 5 زخمی ہوئے تھے۔