پاکستان کے دو فوجی عہدیداروں کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ

ممبئی۔/3 فروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) ممبئی کی ایک سیشن عدالت نے 26/11 دہشت گرد حملوں کے مقدمہ کے ضمن میں پاکستانی فوج کے عہدیداروں میجر عبدالرحمن پاشاہ اور میجر اقبال کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا ہے۔ اس مقدمہ کے معافی یافتہ گواہ اور لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے امریکی دہشت گرد ڈیوڈ کولمین ھیڈلی کے انکشاف کے مطابق میجر پاشاہ ایک ریٹائرڈ عہدیدار ہیں اور استغاثہ بھی یہی سمجھتے ہیںکہ پاکستان میں وہ ( میجر ) پاشاہ ہنوز آئی ایس آئی کیلئے کام کررہے ہیں۔ اس مقدمہ میں سٹی پولیس کرائم برانچ کی طرف سے پیش کردہ چارج شیٹ میں میجر اقبال اور میجر پاشاہ دونوں ہی کو مطلوب ملزمین کے طور پر دکھایا گیا۔ یہ درخواست اُس عدالت میں پیش کی گئی جو فی الحال لشکر طیبہ کے ایک مبینہ کارندہ سید ضیاء الدین انصاری عرف ابو جندال کے خلاف مقدمہ کی سماعت کررہی ہے۔ ایڈیشنل سیشنس جج ایس وی پارلا گڈا نے 21 جولائی کو خصوصی استغاثہ اجول نکم کو درخواست داخل کرنے اجازت دی گئی تھی۔ نکم نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ پاکستانی فوج کے ان دونوں عہدیداروں کے رول کا معافی یافتہ گواہ ڈیوڈ ھیڈلی نے بھی انکشاف کیا تھا۔ جج پارلا گڈا نے کہا کہ ’’ دو افراد ( پاشاہ اور اقبال ) کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ کی اجرائی کیلئے استغاثہ کی درخواست قبول کی جاتی ہے۔ ان دونوں افراد کو مطلوب مشتبہ افراد کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ معافی یافتہ گواہ ڈیوڈ ھیڈلی نے اپنے ثبوت میںان دونوں کا نام بیان کیا تھا۔ ھیڈلی نے کہا تھا کہ لشکر طیبہ کے کارندے سجاد منیر کحافہ اور ذکی الرحمن کے ناموں کا بھی تذکرہ کیا تھا۔