واشنگٹن ۔ 26 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کئی اسلامی دہشت گرد گروپس کیلئے ’’پناہ گاہ‘‘ ہے اور پیشرو پاکستانی حکومتوں کے بارے میں یہ خیال ہے کہ اس نے چند تنظیموں کی تائید کی ہے کیونکہ پڑوسی ممالک سے اس کی بالواسطہ جنگ جاری رہتی ہے۔ امریکی کانگریس کی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا۔ پاکستان کئی اسلامی انتہا پسند اور دہشت گرد گروپس کی پناہ گاہ ہے، اس کے علاوہ پیشرو پاکستانی حکومتوں نے سمجھا جاتا ہے کہ ان کے ساتھ رواداری برتی اور یہاں تک کہ بعض کی تائید بھی کی کیونکہ پاکستان کے پڑوس کے ساتھ روابط تاریخی کشیدہ ہیں۔ یہ رپورٹ 14 مئی کو جاری کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سیکوریٹی سرویسز عام طور پر یہ فیصلہ کرتی ہے کہ کونسے اسلامی انتہا پسند گروپس ’’اچھے‘‘ اور ’’خراب‘‘ ہیں۔ افغان باغیوں اور مخالف ہندوستان دہشت گرد گروپس کی تائید کی جاتی ہے۔ یہ رپورٹ امریکہ کی سرکاری رپورٹ نہیں ہے، لیکن نامور ماہرین نے اسے تیار کیا ہے اور قانون سازوں کو پاکستان کی صورتحال سے باخبر کرنے میں یہ کافی معاون ہوتی ہے۔ نریندر مودی زیر قیادت حکومت کی جانب سے گزشتہ ایک سال کے دوران اقدامات بشمول وزیراعظم نواز شریف کو تقریب حلف برداری میں مدعو کرنے اور معتمد خارجہ ایس جئے شنکر کو سارک یاترا پر اسلام آباد روانہ کرنے کا احاطہ کیا گیا لیکن ان سب کے باوجود دونوں جنوبی ایشیائی پڑوسی ممالک کے روابط کافی کشیدہ ہیں۔ ہندوستان اور پاکستان کے مابین یہ کشیدگی برقرار ہے ۔