جموں ۔ 27 جنوری ۔ (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے مابین امن بس آج بھی معطل رہی اور پاکستانی حکام نے ضلع پونچھ میں چکندا باغ کراسنگ پوائنٹ پر 17 مسافرین کو لے جارہی بس کو داخلہ کی اجازت دینے سے انکار کردیا ۔ لائن آف کنٹرول پر باہمی تجارت کے سلسلے میں ایک ٹرک ڈرائیور کے پاس سے 17 جنوری کو 100 کروڑ روپئے مالیتی برؤن شوگر کی ضبطی اور گرفتاری کے بعد سے تعطل برقرار ہے ۔
جموں و کشمیر سے مسافرین کو لے جارہی بس کو پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ ان 17 مسافرین میں 14 پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو واپس ہونے والے شہری اور 3 ہندوستانی شہری ہیں۔ عہدیداروں کا یہ موقف ہے کہ پاکستان کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں مل رہا ہے ۔ پاکستانی حکام نے بھی سرینگر مظفرآباد بس خدمات کو روک دیا ہے۔ہندوستان اور پاکستان کے حکام نے 11 دن سے جاری تعطل کو ختم کرنے کے مقصد سے آج کمان پوسٹ پر ملاقات کی لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ۔