اسلام آباد ۔ 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور و ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ گستاخانہ مواد والی 700 سے زائد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے جن میں سے 565 ویب سائٹس کو بلاک کر دیا گیا ہے۔اسلام آباد میں جمعرات کو پریس کانفرنس سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کی وزارت کو 8670 شکایتی خطوط ملے تھے جن میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی موجودگی کے بارے میں بتایا گیا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو کسی بھی ویب سائٹ جس پر گستاخانہ مواد ہو اس کو فوری بلاک کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔واضح رہے کہ اس ماہ کے شروع میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستانی حکام کو سوشل میڈیا پر موجود تمام مذہب مخالف اور توہین آمیز مواد فوراً بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔یہ حکم ہائی کورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی نے مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز مواد کی سوشل میڈیا پر موجودگی کے بارے میں درخواست کی سماعت کے دوران دیا تھا۔دوسری جانب سوشل میڈیا پر مذہبِ اسلام کے بارے میں گستاخانہ مواد کی مبینہ اشاعت کے خلاف اسلام آباد کی ہائی کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر پابندی اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔