پشاور ۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے شمال مغربی خیبرپختونخواہ صوبہ میں واقع سات خانگی اسکولوں کو صرف اس لئے مہربند کردیا گیا کیونکہ صوبہ میں چلائی جارہی پولیو مخالف مہم کی اسکول انتظامیہ نے مخالفت کرتے ہوئے لوگوں کو بدظن کیا اور ان سے کہا کہ وہ پولیو کے ٹیکے ہرگز نہ لگوائیں۔ یاد رہیکہ پاکستان۔ افغانستان اور نائجیریا ایسے تین ممالک ہیں جہاں پولیو جیسی بیماری کا اب تک مکمل خاتمہ نہیں ہوا ہے۔ پاکستان میں اکثر و بیشتر پولیو کی ٹیکہ اندازی کرنے والی ٹیموں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ عسکریت پسند اس مہم کی روزاول سے ہی مخالفت کرتے آرہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہیکہ بچوں کو پلائی جانے والی پولیو خوراک میں ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جن کو بچیاں پینے سے آگے چل کر بانجھ ہوجاتی ہیں اور بچے نامرد (تولیدی جراثیم کا خاتمہ) ہوجاتے ہیں۔ خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت مندرجہ بالا سات اسکولوں کی انتظامیہ کو پولیو مہم سے متعلق منفی تشہیر کرنے کا قصوروار پایا۔ پولیس سے نجات پروگرام کے روح رواں بابر بن عطا نے یہ بات کہی جنہیں وزیراعظم عمران خان کا بھی قریبی رفیق سمجھا جاتا ہے۔