پاکستان میں پانچ ماہ میں 135 پھانسیاں

اسلام آباد ۔ 5 جون (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں انسانی حقوق کے کمیشن نے ملک میں سزائے موت دیے جانے کے عمل میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تعداد سال کے پہلے پانچ ماہ میں 135 تک پہنچ گئی ہے۔انسانی حقوق کے کمیشن نے پھانسی کی سزائیں روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ کئی دہائیوں میں ایک سال کے دوران اتنی بڑی تعداد میں مجرموں کو پھانسی پر نہیں لٹکایا گیا۔کمیشن نے جمعرات کو جاری کئے گئے ایک بیان میں ایک مرتبہ پھر سزائے موت کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سزائے موت اور جس رفتار سے اس پر عمل کیا جا رہا ہے، وہ تشویش کا باعث ہے۔کمیشن کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے 2007 میں 134 افراد کو سزائے موت دی لیکن 2015 کے صرف پہلے پانچ ماہ میں پھانسی پر لٹکائے جانے والے ملزمان کی تعداد اس سے تجاوز کر گئی ہے۔