پاکستان میں مودی کی شبیہہ بہتر بن گئی: حنا ربانی

اسلام آباد 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان نواز شریف کی وزیراعظم ہند نریندر مودی سے ملاقات کے نتیجہ میں پاکستان میں بی جے پی قائد کی شبیہہ یکسر مختلف ہوگئی ہے اور پورے ملک میں اُن کے بارے میں مثبت تبصرے کئے جارہے ہیں۔ پاکستان کی سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے آج کہاکہ پاکستان میں مودی کی شبیہہ بہتر ہوگئی ہے۔ اُنھیں ایسا شخص سمجھا جارہا ہے جو امن چاہتا ہے اور پاکستان سے بہتر روابط بحال کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان کے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھانا قیادت کی ذمہ داری ہے۔ وہ ’’ہیڈ لائنس ٹوڈے‘‘ پروگرام کے لئے کرن تھاپر کو انٹرویو دے رہی تھیں۔ اُنھوں نے اُمید ظاہر کی کہ مودی ایک ارب پچاس کروڑ عوام کی قسمت تبدیل کردیں گے اور داخلی دباؤ کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔ اُنھوں نے ایسا ماحول تخلیق کردیا ہے جس میں علاقائی امن بحال ہوسکتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم ہند ڈاکٹر منموہن سنگھ امن کی بحالی کی حقیقی خواہش رکھتے تھے

لیکن اُنھوں نے کبھی اپنی قیادت منوانے کی کوشش نہیں کی۔ مودی سے ملاقات کے بعد نواز شریف پاکستانی ذرائع ابلاغ کی تنقید کا نشانہ بن گئے ہیں کیونکہ انھوں نے ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر نہیں اُٹھایا حالانکہ 27 مئی کو 45 منٹ کی بات چیت کے دوران دہشت گردی کا موضوع اُبھر آیا تھا۔ نواز شریف اُن 8 علاقائی قائدین میں شامل تھے جنھیں مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ پاکستان کی اہم اپوزیشن پارٹی کی قائد حنا ربانی کھر نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے نواز شریف پر زور دیا تھا کہ وہ مودی کی دعوت قبول کرلیں، اِس کے بعد اُنھوں نے جانے کا فیصلہ کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ شخصی طور پر نواز شریف کے دورہ ہند کی تائید میں تھیں۔ یہ ایک اچھا موقع تھا اور شریف نے اِسے حاصل کرلیا لیکن اِس سے استفادہ نہیں کیا جتنا کہ اُنھیں کرنا چاہئے تھا۔ ممبئی حملوں میں ملوث پاکستانی شہریوں پر مقدمہ میں تاخیر کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے حنا نے کہاکہ پاکستانی نظام عدلیہ بھی ہندوستانی نظام عدلیہ کے مماثل ہے۔ پاکستان میں وسیع پیمانے پر ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے بارے میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ اِن افراد کو دہشت گردی کے جرم میں سزا پاکستان کے مفاد میں ہی ہے۔ خاص طور پر اِس لئے کہ وہ ممبئی حملے میں ملوث رہ چکے ہیں۔