پاکستان میں ممبئی حملہ کے وکیل استغاثہ کی صیانت طلبی

اسلام آباد۔ 9؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ پاکستان کے سینئر وکیل استغاثہ نے جو 2008ء کے ممبئی دہشت گرد حملوں کے مقدمہ کا اور بے نظیر بھٹو قتل مقدمہ کا انچارج ہیں، اپنی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا ادعا کرتے ہوئے عدالت سے حفاظتی انتظامات کرنے کی درخواست کی ہے۔ مرکزی محکمہ سراغ رسانی (ایف آئی اے) کے خصوصی وکیل استغاثہ محمد اظہر چودھری کل مقدمہ کی سماعت کے لئے حاضر نہیں ہوئے جو سابق وزیراعظم کے قتل کا مقدمہ ہے۔ انھوں نے اپنی حفاظت کے بارے میں اندیشے ظاہر کرتے ہوئے عدالت سے غیر حاضری کے لئے معذرت خواہی کی۔ مقدمہ کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

مقدمہ کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج پرویز یحییٰ کے اجلاس پر مقرر تھی۔ یہ عدالت راولپنڈی میں اڈیالا جیل کے احاطہ میں قائم کی گئی ہے، کیونکہ جیل کے حفاظتی انتظامات بہت سخت ہیں۔ عدالت کے عہدیداروں نے کہا کہ محمد اظہر چودھری نے حفاظتی انتظامات طلب کرتے ہوئے درخواست پیش کی ہے، تاہم انھوں نے خطرے کی نوعیت کا انکشاف نہیں کیا۔ روزنامہ ’نیوز ڈیلی‘ کے بموجب گزشتہ سماعت کے موقع پر اظہر چودھری نے عدالت سے کہا تھا کہ پاکستانی حکومت پنجاب نے ان کے حفاظتی انتظامات سے دستبرداری اختیار کرلی ہے، حالانکہ وہ واقف ہے کہ انھیں جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ انھوں نے عدالت کو اطلاع دی تھی کہ انھیں اپنی حفاظت کے بارے میں اندیشہ ہے۔ اگر انھیں ضروری سکیوریٹی فراہم نہ کی جائے تو وہ اس مقدمہ سے قطع تعلق کرلیں گے۔ مرکزی محکمہ سراغ رسانی کے وکیل استغاثہ نے عدالت سے کہا کہ وہ حکومت کی جانب سے اعلیٰ سطحی مقدمہ لڑرہے ہیں

، لیکن انھیں کوئی سکیوریٹی فراہم نہیں کی گئی ہے۔ اظہر چودھری گزشتہ سال اس مقدمہ کے لئے خصوصی وکیل استغاثہ مقرر کئے گئے تھے جب کہ ان کے پیشرو چودھری ذوالفقار علی کو اسلام آباد میں ماہ مئی کے دوران گولی مارکر ہلاک کردیا گیا تھا۔ وکیل استغاثہ ممبئی دہشت گرد حملہ کے مقدمہ میں بھی وکیل استغاثہ اعلیٰ ہیں۔ اس مقدمہ میں لشکر طیبہ کے کمانڈر ذکی الرحمن لکھوی بھی 7 ملزمین میں شامل ہے۔ پاکستان کا اعلیٰ سطحی فوجداری اور دہشت گردی سے متعلق تمام مقدمے وکلائے استغاثہ اور وکلائے صفائی دونوں کی زندگی کو خطرے سے دوچار کردیتے ہیں۔ اسلام آباد کی مقامی عدالت میں حال ہی میں دہشت گرد حملہ سے وکلاء برادری میں اپنی حفاظت کے بارے میں اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔

دِلچسپ بات یہ ہے کہ ممبئی دہشت گرد حملہ مقدمہ جس عدالت میں زیر سماعت ہے، وہ بھی اڈیالا جیل کے احاطہ میں ہی قائم کی گئی ہے۔ ہندوستان حافظ محمد سعید کی اس مقدمہ میں ضمانت پر رہائی کے سلسلہ میں اظہار تشویش کرچکا ہے اور حکومت پاکستان پر الزام عائد کرچکا ہے کہ ممبئی دہشت گرد حملہ کی سماعت میں دانستہ طور پر تاخیر کی جارہی ہے۔ حکومت پاکستان خاطیوں کو سزا دینے سے دِلچسپی نہیں رکھتی، لیکن پاکستان اس الزام کی پُرزور تردید کرتا ہے۔