پاکستان میں مغویہ ایرانی گارڈس کی رہائی

تہران ، 4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں سرگرم شدت پسند سنی عسکری تنظیم بلوچ عدل آرمی نے یرغمال بنائے گئے ایرانی سرحدی محافظین کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔ ایک خفیہ مقام سے تنظیم کے تعلقات عامہ کے سربراہ عبدالرؤف ریگی نے اسکائپ کے ذریعہ بتایا کہ یرغمال بنائے گئے بارڈر گارڈز کی رہائی صوبہ بلوچستان کے اہم قبائلی عمائدین اور علماء اہل سنت کے وفود سے ملاقات کے بعد عمل میں لائی گئی۔ کمانڈر ریگی نے بتایا کہ اغوا کردہ ایرانی فوجیوں کو ملک کی مشرقی سرحد سے تہران حکام کے حوالے کیا گیا۔ بلوچ عدل آرمی کے کمانڈر نے کہا کہ ایرانی فوجیوں کی رہائی علماء اہل سنت کے احترام

اور جذبہ خیر سگالی کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔ انھیں توقع ہے کہ جواب میں تہران حکومت بھی حراست میں لئے گئے ان کے ساتھی کارکنوں کو رہا کرے گی۔ خیال رہے کہ جیش العدل البلوچی نے 9 فروری کو سنی اکثریتی مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان سے ایک فوجی افسر اور چار دیگر سرحدی محافظوں کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ تنظیم کے بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ کارروائی بلوچ اکثریتی شہر جابہار میں تنظیم کے 15 ارکان کو پھانسی اور درجنوں کو جیلوں میں ڈالے جانے کے ردعمل میں کی گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے تنظیم نے ایرانی جیل میں اپنے ساتھی علی ناروئی کی مبینہ ہلاکت کے بعد ایک یرغمالی ایرانی کو قتل کر دیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں عبدالرؤف ریگی نے بتایا کہ ان کی تنظیم اور ایرانی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی کوئی معاملت نہیں ہوئی۔