پشاور 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں آج خودکش حملوں، قتل عام اور فوجیوں پر حملہ کرنے والے 4 دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال پشاور کے ملٹری اسکول میں طالبان کے خونریز حملوں کے بعد حکومت نے سزائے موت پر عائد امتناع برخاست کردیا تھا اور یکے بعد دیگرے موت کی سزا پانے والے مجرمین کی سزاؤں پر عمل آوری شروع کردی تھی۔ دریں اثناء ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ذہیب اشرف نے کوہاٹ جیل میں چاروں قیدیوں کی پھانسی کی توثیق کی جن کے پروانۂ موت پر فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے دستخط کئے تھے۔ ملٹری اسکول پر حملہ کرنے والے 4 دہشت گردوں کو 3 ڈسمبر 2015 ء کو پھانسی پر لٹکادیا گیا تھا۔ 16 ڈسمبر 2014 ء کو فوجی عدالتوں کی خصوصی تشکیل عمل میں آئی تھی تاکہ خونریزی اور قتل عام میں ملوث دہشت گردوں کو عاجلانہ طور پر کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ ملٹری اسکول میں کئے گئے خونریز حملوں میں زائداز 142 طلباء جاں بحق ہوگئے تھے جس نے نہ صرف پاکستان بلکہ ساری دنیا کو دہلاکر رکھ دیا تھا۔ زخمی ہونے والوں کی کثیر تعداد اب بھی زیرعلاج ہے۔ دریں اثناء ہیومن رائٹس کمیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اب تک پاکستان میں زائداز 250 مجرمین کو پھانسی دی جاچکی ہے جبکہ 8000 قیدی ایسے ہیں جو اپنی سزاؤں پر عمل آوری کے منتظر ہیں اور جیل کی کوٹھری میں اپنی زندگی کی گھڑیاں گن رہے ہیں۔