اترپردیش اے ٹی ایس کی کارروائی، قوم دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف
لکھنؤ 24 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے ایک مشتبہ آئی ایس آئی ایجنٹ کو گرفتار کرلیا جس نے پاکستان میں ہندوستانی سفیر کے گھر میں باورچی کی حیثیت سے کام کیا تھا۔ اے ٹی ایس نے اتراکھنڈ کے ضلع پتھرو گڑھ سے گرفتار کیا۔ رمیش سنگھ کنیال نامی اس شخص کو کل اس کے مکان سے حراست میں لیا گیا۔ اس نے سال 2015-17 ء کے دوران اسلام آباد میں ہندوستانی سفیر کی رہائش گاہ میں باورچی کے طور پر کام کیا تھا۔ لکھنؤ میں اے ٹی ایس عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ کنیال نے قوم دشمن سرگرمیوں میں اپنے رول کا اعتراف کیا ہے۔ اسے گرفتار کرنے کے بعد لکھنؤ لایا گیا۔ کنیال پر الزام ہے کہ اس نے پاکستان کی انٹرنیشنل سرویس انٹلی جنس کو پیسہ کی عوض رازداری والے معلومات فراہم کئے تھے جبکہ وہ اسلام آباد میں تھا۔ پاکستانی ’’کیو موبائیل‘‘ فون بھی اس کے قبضہ سے برآمد کرلیا گیا۔ کل اس کے گھر کی تلاشی لی گئی۔ اے ٹی ایس عہدیدار نے بتایا کہ تلاشی کے دوران اس کے قبضہ سے پاکستان کا فون برآمد ہوا۔ یہ فون اسے آئی ایس آئی کی جانب سے دیا گیا تھا تاکہ وہ ان سے رابطہ رکھے۔ اے ٹی ایس عہدیدار نے کہاکہ فون کے ڈیٹا سے اہم سراغ ملنے کی توقع ہے۔ شبہ کیا جاتا ہے کہ اس فون کے ذریعہ اس نے اہم معلومات فراہم کئے ہیں۔ فون کو فارنسک اگزامنیشن کے لئے روانہ کیا گیا ہے۔ اس فون میں جاسوسی وائر ہونے کا بھی امکان ہے۔ اس نے تعطیلات میں ہندوستان کا دورہ کرنے کے دوران نئی دہلی میں ڈالرس کو روپئے کی کرنسی میں تبدیل کروایا اور یہ رقم اپنے موضع کو لایا۔ جب رمیش اپنے وطن ہندوستان واپس ہوا تو پاکستان کے آئی ایس آئی عہدیداروں نے اس سے کہاکہ وہ ان کے لئے جاسوسی کا کام کرے اور اسے اس کام کے لئے فون بھی دیا گیا۔ کیو موبائیل پاکستان میں تیار کردہ برانڈ کا فون ہے جس میں ٹچ اسکرین ہے۔ کیوٹیری کے علاوہ وائی فائی اور اینڈرویڈ آپریٹنگ سسٹم بھی ہے۔ پولیس اس بات کی کوشش کررہی ہے کہ اس کے پاس مزید معلومات حاصل کی جائیں۔ رمیش کے لئے ٹرانڈ ریمانڈ پر لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سے لکھنؤ میں پوچھ گچھ کی جائے گی اور یہ پتہ چلایا جائے گا کہ آخر اس کو جاسوسی کے لئے کتنے پیسے دیئے گئے۔