نئی دہلی ، 28 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ کا مسئلہ لوک سبھا میں اٹھایا اور نریندر مودی حکومت کو مشورہ دیا کہ پاکستان کے ساتھ ’’طاقت‘‘ نہ کہ ’’جذبات‘‘ پر مبنی موقف سے مذاکرات کریں۔ ایوان میں وقفہ سوالات سے عین قبل اسپیکر سمترا مہاجن نے جیوتیر ادتیہ سندھیا (کانگریس) کو یہ مسئلہ اٹھانے کی اجازت اس ہدایت کے ساتھ دی کہ اسے سیاسی رنگ نہیں دیا جائے گا۔ سرکاری بنچوں کی طرف سے مخالفت کے درمیان سندھیا نے یاددہانی کرائی کہ پاکستان سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) میں انٹر سرویسیس انٹلیجنس (آئی ایس آئی) سے وابستہ ممبر بھی تھا۔
پاکستانی میڈیا کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے وہاں کی حکومت کو بتایا کہ ’’ایک ڈرامہ رچایا گیا‘‘ تاکہ پاکستان کو بدنام کیا جائے اور ہندوستانی حکام نے اس ٹیم کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ پاکستان ہائی کمشنر برائے ہند عبدالباسط کے ریمارکس کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس حملہ کی تحقیقات میں جوابی اقدام شامل نہیں، سندھیا نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ پاکستان سے نمٹنے میں ’’طاقتور‘‘ نہ کہ ’’جذباتی‘‘ موقف اختیار کرے۔