پاکستان دہشت گردوں کو آزاد سپاہیوں کا موقف دے رہا ہے

پاک مقبوضہ کشمیر میں مائنمار جیسی کارروائی انجام دینے کیلئے سیاسی حوصلہ کی ضرورت : شیوسینا
ممبئی ۔ 6 اکٹوبر۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کو ’’آزاد سپاہیوں‘‘ جیسا موقف دے رکھا ہے ۔ کشمیر میں چار جوانوں کی ہلاکت کے بعد اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے شیوسینا نے کہاکہ پاکستان کے اس رویہ کی وجہ سے ہندوستان کو بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے ۔ پاک مقبوضہ کشمیر میں مائنمار جیسے کارروائیوں کی انجام دہی کیلئے سیاسی حوصلہ کی ضرورت ہے ۔ شیوسینا کے اخبار ترجمان سامنا میں اداریہ لکھتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان پر دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے کارونا رونے کے بجائے بہتر یہ ہوگا کہ ان دہشت گردوں کو پاکستان کی جانب سے ’’آزاد سپاہی ‘‘ کا موقف دے رکھا گیا ہے ۔ جس طریقہ سے فوج نے مائنمار میں گھس کر دہشت گردوں کا صفایا کیا تھا اس خطوط پر پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں فوجی کارروائی کی جانی چاہئے ۔ ہم کو ایسی ہی صلاحیت کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ شیوسینا نے مزید کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ ( ایر چیف مارشل اروپ راج ) نے کہاتھا کہ پاک مقبوضہ کشمیر میں واقع دہشت گردی کے کیمپوں کو تہس نہس کرنے کے لئے ارادہ اور فیصلہ کی ضرورت ہے اور یہ فیصلہ و ارادہ سیاسی قیادت کی جانب سے ہی کیا جاسکتا ہے ۔ اس کے بعد ہی انھیں سمجھ آئے گا اور ہم پر حملے کرنے کی وہ ہمت نہیں کرسکیں گے لیکن ہمارے پاس ایسا کرنے کے سیاسی جذبہ کا فقدان پایا جاتا ہے۔

کیا بہادری اس کو کہتے ہیں کہ ہم اپنے شہید جوانوں کی تابوتوں پر پھول مالا چڑھائیں اور انھیں خراج پیش کریں؟ اصل بہادری تو یہ ہوگی کہ ہماری فوج ایک بار پاکستان میں داخل ہوکر دہشت گردوں کو جڑسے اُکھاڑ پھینک دے ۔ پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے اخبار کے اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ جو لوگ مارے جارہے ہیں انھیں شہادت کا درجہ دے کر ان کی یادگاریں تعمیر کی جارہی ہیں ۔ ہم پاکستانی سپاہیوں سے نبرد آزما نہیں ہیں بلکہ ہم دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں، جن کو پڑوسی ملک سے تربیت مل رہی ہے ۔ افسوس کی بات ہے کہ یہ دہشت گرد ہم کو بزدل بناتے جارہے ہیں۔ شیوسینا نے کہا کہ ہندوستان کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی جبکہ وہ انتہاپسندوں سے لڑتے ہوئے اپنی توانائی صرف کررہا ہے ۔ یہ حقیقت ہے کہ ہندوستانی سپاہی بہادر ہوتے ہیں ان میں تمام خوبیاں موجود ہیں ہم اس حقیقت کو نظرانداز نہیں کرسکتے کہ دہشت گردوں سے لڑنے کی وجہ سے ہم کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی ۔ ہندوستانی فوج کو طاقتور بننانے کیلئے ضروری ہے کہ سیاسی جذبہ کو مضبوط بنایا جائے ۔