پاکستان اور چین کے تعلق سے پالیسی پر تنقید

نئی دہلی۔ 21 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی حکومت کی پاکستان اور چین کے تعلق سے اختیار کردہ پالیسی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ ’’ڈپلومیسی ‘‘ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ پارٹی نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ امریکہ کے ساتھ کسی بھی طرح کی شراکت داری سے قبل ملک کو اعتماد میں لیا جائے۔ کانگریس ترجمان اور سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید نے مودی کی خارجہ پالیسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس تعلق سے کوئی بھی فیصلہ قبل از وقت ہوگا لیکن فی الحال انہیں زیادہ نشانات نہیں دیئے جاسکتے۔

اگر پاکستان سے نمٹنے کا جائزہ لیا جائے تو یہ واضح ہے کہ وہ ایسا تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں جیسے وہ کچھ کہیں گے اور پاکستان اس پر عمل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈپلومیسی اس طرح کی بالکل نہیں ہوتی۔ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو ہمارے لئے مشکلات کا سبب ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ نریندر مودی ایسا تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ جو کچھ کہیں گے ، پاکستان اسے مان لے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کئی مشکلات کھڑی کی ہیں اور یہ تصور کرنا کہ وہ ہماری بات کو آسانی سے تسلیم کرلے گا، محض ایک خام خیالی ہوگی۔ ہمیں ان معاملات میں زیادہ محتاط اور حساس ہونے کی ضرورت ہے۔ سلمان خورشید نے ’’ہیڈلائینس ٹوڈے‘‘ میں کرن تھاپر کے شو ’’نتھنگ بٹ دا ٹرتھ‘‘ میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اپنا انداز کارکردگی تبدیل کرنا چاہئے۔ ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت اس وقت ملتوی کردی جب پاکستانی ہائی کمشنر متعینہ ہند عبدالباسط نے مودی حکومت کے خبردار کئے جانے کے باوجود کشمیری علیحدگی پسند قائدین سے بات کی تھی۔ سلمان خورشید نے کہا انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ حکومت نے اس معاملے کو اس قدر آسان سمجھ لیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آیا حکومت کو متوقع حالات کا قبل از وقت اندازہ نہیں کرنا چاہئے تھا۔

سابق وزیر نے کہا کہ نریندر مودی کی یہ سوچ ہے کہ وہ جیسے ہی کچھ کہیں گے، اس پر جوں کا توں عمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈپلومیسی میں ایسا بالکل نہیں ہوتا۔ یہ ایک انتہائی پیچیدہ عمل ہے۔ ان کا یہ خیال ہے کہ ایسی سوچ رکھنا بھی مناسب نہیں کہ کوئی ہندوستان میں انتخابات جیت سکتا ہے اور دنیا بھر میں اپنی بات منوا سکتا ہے۔ سلمان خورشید نے چین کی دخل اندازی کے مسئلہ سے نمٹنے کے طریقہ کار پر بھی نکتہ چینی کی، لیکن چین اور جاپان سے ہونے والی سرمایہ کاری کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہندوستان اور امریکہ ایک اہم ترین اتحاد قائم کرسکتے ہیں، لیکن ایسا کرنے سے قبل حکومت کو چاہئے کہ وہ قوم کو اعتماد میں لے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پالیسی میں تبدیلی نہیں لائی جاسکتی، انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن ہے لیکن پہلے عوام کے سامنے اسے پیش کرنا ہوگا۔