پاکستانی آئی ایس آئی جاسوس سابق سفارت کار کو 3 سال کی قید

نئی دہلی۔ 19 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن میں خدمات انجام دینے والی ایک سابق سفارت کار مادھوری گپتا کو پاکستان کے آئی ایس آئی کو حساس نوعیت کی انفارمیشن فراہم کرنے پر دہلی کی ایک عدالت نے تین سال جیل کی سزا دی۔ ایڈیشنل سیشنس جج سدھارتھ شرما نے انہیں جاسوسی کرنے اور قانون کے تحت محفوظ انفارمیشن کے بارے میں غلط انداز سے معلومات فراہم کرنے کے جرم کی پاداش میں زیادہ سے زیادہ سزا قید سنائی۔ مادھوری گپتا کو جو ہائی کمیشن میں سیکنڈ سیکریٹری (پریس اینڈ انفارمیشن) تھیں۔ آفیشیل سیکریٹس (او ایس) ایکٹ کے مختلف پرویژنس کے تحت کل مجرم قرار دیا گیا تھا۔ عدالت کی جانب سے انہیں ضمانت منظور کی گئی ہے تاکہ وہ اس فیصلہ اور سزا کے خلاف اپیل کرسکیں۔ انہیں یہ سزا سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ای۔میلس میں جنہیں ملزم کی جانب سے بھیجا گیا حتمی طور پر انتہائی حساس انفارمیشن ہیں جو دشمن ملک کیلئے مفید اور کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں اور اس کی رازداری انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے‘‘۔ گپتا کو آفیشیل سیکریٹس ایکٹ کے سیکشنس 3 اور 5 کے تحت یہ سزا دی گئی ہے جس میں زیادہ سے زیادہ تین سال کی جیل اور جرمانہ یا دونوں ہوسکتے ہیں۔ مادھوری گپتا کو دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی جانب سے 22 اپریل 2010ء کو مبینہ طور پر پاکستانی عہدیداروں کو حساس معلومات فراہم کرنے اور دو آئی ایس آئی عہدیداروں کے مبشر رضا رانا اور جمشید کے ساتھ رابطہ میں رہنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔