سب خوبیاں اللہ کے لیے جو مالک و پالنہار ہے سارے جہاں والوں کا۔ اللہ رب العزت نے انسانوں بلکہ کائنات کی تمام مخلوق کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے جس کا ذکر قرآن میں موجود ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔ترجمہ: اور اگر اللہ کی نعمتیں شمار کرنا چاہو تو انہیں شمار نہ کر سکو گے۔ (سورۂ ابراہیم، آیت ۳۳، سورۃ نحل، آیت ۱۷)
نعمتوں کا احسا س و لذت اس کی ضرورت کے مطابق ہوتا ہے۔ پانی اور ہوا انسانی زندگی ہی نہیں بلکہ کائنات کے وجود و بقا کے لئے خالقِ کائنات کی پیدا کردہ نعمتوں میں سے عظیم نعمت ہے۔ انسان کی تخلیق سے لے کر کائنات کی تخلیق تک سبھی چیزوں میں پانی اور ہوا کی جلوہ گری نظر آتی ہے۔ قرآن کریم میں ہے۔ ترجمہ: اور ہم نے ہر جاندار چیز پانی سے بنائی تو کیا وہ ایمان نہ لائیں گے(سورۂ انبیاء ، آیت ۳۰)
دوسری جگہ قرآن مجید اعلان کرتا ہے۔ ترجمہ:اور اللہ نے زمین پر ہرچلنے والا پانی سے بنایا تو ان میں کوئی اپنے پیٹ پر چلتاہے اور ان میں کوئی دو پاؤں پر چلتا ہے اور ان ہی میں کوئی چار پاؤں پر چلتاہے۔ اللہ بناتا ہے جو چاہے،بے شک اللہ سب کچھ کر سکتاہے۔(سورۃ نور، آیت ۴۵،کنز الایمان)اسی کرہِ ارض (زمین)پر جتنے بھی جاندار ہیں خواہ انسان ہوں یا دوسری مخلوق ان سب کی زندگی کی بقا پانی پر ہی منحصر (Depend)ہے ۔زمین جب مردہ ہوجاتی ہے تو آسمان سے آبِ حیات بن کر بارش ہوتی ہے اور اس طرح تمام مخلوق کے لئے زندگی کا سامان مہیا کرتی ہے۔ … جاری ہے