ٹی آر ایس اور انا ڈی ایم کے کا احتجاج۔ عدم اعتماد تحریک قبول کرنے سے اسپیکر سمترا مہاجن قاصر
نئی دہلی 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ کے دونوں ایوان کو آج مسلسل 15 ویں دن بھی ملتوی کردیا گیا۔ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان تعطل بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلے کے تیسرے ہفتے میں بھی جاری رہا۔ ایوان میں شوروغل اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے بجٹ سیشن کا 15 واں دن بھی کوئی کام کاج کے بغیر ملتوی ہوگیا جبکہ راجیہ سبھا اجلاس کو آج صبح کارروائی شروع ہونے سے 20 منٹ کے اندر ہی دن بھر کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ جبکہ لوک سبھا میں پہلا التواء دوپہر تک کیا گیا اور اس کے بعد آج کی کارروائی کے لئے پیش کئے جانے والے کاغذات کو رکھنے کے فوری بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔ ایوان زیریں میں بھی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو پیش نہیں کیا جاسکا کیوں کہ ایوان کے اندر شوروغل اور ہنگامہ برپا تھا۔
شور شرابہ گڑبڑ کی وجہ سے تحریک کو قبول کرنے سے سمترا مہاجن نے اپنی مجبوری ظاہر کی۔ اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے گزشتہ جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ انھیں تحریک کے لئے دو نوٹسیں موصول ہوئی ہیں۔ لیکن وہ ایوان میں خلل اندازی اور گڑبڑ کی وجہ سے ان نوٹسوں پر کارروائی شروع کرنے سے قاصر ہیں۔ تاہم آج کی کارروائی ملتوی ہونے سے قبل دونوں ایوان میں مجاہدین آزادی بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھدیو کو خراج پیش کیا گیا۔ جنھیں آج ہی کے دن 87 سال قبل برطانوی حکمرانوں نے پھانسی دی تھی۔ راجیہ سبھا میں آج کوئی کام کاج نہیں ہوسکا کیوں کہ اپوزیشن پارٹیاں مسلسل شور مچارہی تھیں جس کے نتیجہ میں ایوان کی کارروائی کو زبردستی ملتوی کردینا پڑا۔ راجیہ سبھا کے چیرمین ایم وینکیا نائیڈو نے دن بھر کے لئے کارروائی کو ملتوی کردیا۔ 5 مارچ سے شروع ہونے والے راجیہ سبھا کے دوسرے مرحلہ کے اجلاس کو پُرسکون طور پر چلنے نہ دینے پر انھوں نے اپنی ناراضگی بھی ظاہر کی۔
نائیڈو نے کہاکہ سابق کی خرابیوں اور دھاندلیوں کا حوالہ دے کر موجودہ غلطیوں کو درست قرار نہیں دیا جاسکتا۔ انھوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت آئندہ ہفتہ ایوان کی کارروائی کو پُرسکون طور پر چلانے کے لئے اپوزیشن کو اعتماد میں لے گی۔ انھوں نے کہاکہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ راجیہ سبھا میں بھی سینئر ارکان اپنے فرائض کی انجام دہی سے پیچھے ہٹ رہے ہیں اور راجیہ سبھا کو اپنی ذمہ داری پوری کرنے نہیں دے رہے ہیں۔ ملک کے عوام اس ایوان پر ہی کامل ایقان رکھتے ہیں۔ تلگودیشم کے بشمول آندھرا پارٹیوں اور کانگریس کے کے وی پی رامچندر راؤ نے مل کر ایوان کے وسط میں پہونچتے ہوئے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور ریاست کو خصوصی موقف دینے کا مطالبہ کیا۔ ٹی آر ایس اور انا ڈی ایم کے نے بھی اپنے مطالبات کی سماعت کے لئے زور دیتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد لوک سبھا کی کارروائی منگل تک کے لئے ملتوی کردی گئی اور راجیہ سبھا کے اجلاس کو پیر تک کے لئے ملتوی کیا گیا۔ ٹاملناڈو کی پارٹیوں انا ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے نے کاویری مینجمنٹ بورڈ کی تشکیل کا مطالبہ کیا جبکہ ٹی آر ایس نے تحفظات کا اختیار دینے پر زور دیا۔ بعض ارکان کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ہم انصاف چاہتے ہیں۔