حیدرآباد۔/6فبروری، ( سیاست نیوز) صدر نشین تلنگانہ پولٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کی ذمہ داری کانگریس پارٹی پر عائد ہوتی ہے۔ پروفیسر کودنڈا رام جے اے سی کے دیگر قائدین کے ساتھ نئی دہلی پہنچے جہاں وہ مختلف جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ بل کی تائید کی اپیل کریں گے۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈا رام نے کہاکہ کانگریس پارٹی کے ساتھ بی جے پی کو بھی بل کی تائید کرنی ہوگی کیونکہ اس نے تلنگانہ تحریک کے دوران ہی تحریک کی تائید کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو تلنگانہ بل کی تائید سے روکنے کیلئے تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ بی جے پی کو چاہیئے کہ وہ کسی بھی دباؤ کو قبول کئے بغیر پارلیمنٹ میں بل کی تائید کرے اور ریاست کی تقسیم کے وعدہ کی تکمیل کریں۔ انہوں نے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی، قائد اپوزیشن چندرا بابو نائیڈو اور وائی ایس آر کانگریس کے صدر جگن موہن ریڈی کو مخالف تلنگانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں قائدین تشکیل تلنگانہ کو روکنے کیلئے نئی دہلی میں ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے علاوہ مختلف قومی قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے یہ تینوں قائدین پارلیمنٹ میں بل کی پیشکشی کو روکنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جے اے سی قائدین ضرورت پڑنے پر مختلف قومی قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ کے حق میں تائید حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ کودنڈا رام نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں کی اکثریت تلنگانہ کے حق میں ہے اور بل کی پیشکشی کی صورت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔صدر نشین جے اے سی نے کل اے پی بھون کے روبرو تلنگانہ کے خاتون وزراء اور قائدین کے ساتھ پولیس اور چیف منسٹر کے سیکوریٹی عملے کی زیادتی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ خاتون وزراء کے ساتھ سیکوریٹی عملے نے بدتمیزی کی اور انہیں ڈھکیل دیا اور چیف منسٹر یہ سارا منظر دیکھ کر خاموش رہے۔ انہوں نے تلنگانہ قائدین کے ساتھ کئے گئے اس ناروا سلوک کو تلنگانہ عوام کی توہین سے تعبیر کیا اور کہا کہ اس کیلئے چیف منسٹر کو خمیازہ بھگتنا پڑے